ووٹر کو عزت دو اور عزت دار کو ووٹ دو

ووٹر کو عزت دو اور عزت دار کو ووٹ دو
ووٹر کو عزت دو اور عزت دار کو ووٹ دو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جب سے سابق وزیراعظم سپریم کورٹ کے فیصلے سے نا اہل ہوئے ہیں اس دن سے با آواز بلند خطابات میں اظہار کر رہے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو اور اب تو پورے ملک میں ووٹ کو عزت دو کے بینرز آویزاں کر دئیے گئے ہیں،جبکہ اہل دانش و فکر ،سیاسی کارکنان عوام الناس نے تو ہمیشہ ووٹ کے تقدس کو ان تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو ووٹ کی طاقت سے اقتدار میں پہنچایا، انہیں عزت دے کر وزارت عظمی ٰ ،وزارت اعلیٰ، وفاقی، صوبائی وزرا سمیت دیگر انتظامی عہدوں کے منصب پر بٹھایا۔کیاانہوں نے ووٹر کو عزت دی عوام نے تو ہر الیکشن میں حق ادا کیاقطع نظر اس کے کہ انہوں نے کس فرد،پارٹی کو ووٹ دیا، لیکن اقتدار سے پہلے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کے بلند و بانگ دعوے کرنے والوں نے ملک و قوم کے لئے کوئی فلاحی کام کئے آج نواز شریف صاحب کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو، لیکن وہ ووٹ کی عزت لے کر وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر بیٹھے تھے، لیکن پارلیمنٹ نہیں جاتے تھے۔سینیٹ میں نہیں گئے کسی سوال کا جواب نہیں دیا پارلیمنٹ میں عوامی مسائل کے حل کے لئے کسی بحث میں حصہ نہیں لیا ۔

ووٹر نے ووٹ دیا اس کے بدلے میں حکمرانوں نے عوام کو غربت ،مہنگائی ،بے روز گاری ،لاقانونیت، نا انصافی،اقربا پروری کے تحفے دئیے۔

پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا صحت عامہ کی سہولیات فراہم نہیں کیں ووٹر کے ووٹ سے عزت پاکر ان حکمرانوں نے اپنی جائیدادوں ،کاروبار،مراعات میں اضافہ کیا اور بیچارے ووٹر کو صرف طفل تسلیاں دینے تک ہی محدود رکھا۔


ووٹر نے ووٹ دے کر اقتدار دلایا اور امیدباندھی کہ اب ان کے مسائل حل ہوں گے، لیکن جوں جوں دوا کی مرض بڑھتا چلا گیا کے مصدق معاملہ ہوا پاکستان میں 80 فیصد عوام کو پینے کا صاف میسر نہیں۔شرح خواندگی کم ہوئی جا رہی ہے،اندرونی بیرونی قرضوں میں اضافہ ہو گیا ہے تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے پاکستانیوں کے300 ارب ڈالر بیرونی ممالک کے بینکوں میں کرپٹ اشرافیہ لوٹ کرلے گئی ہے آف شور کمپنیاں سیاستدانوں کی اکثریت کی ہیں آج نواز شریف صاحب کہہ رہے ہیں کہ ووٹ کو تماشا بنا دیا اور ساتھ تنبیہ کر رہے ہیں بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں سب کو بچنا ہو گا میں کہتا ہوں عوام کو اگر مستقبل میں بچنا ہے تو ووٹ کی عزت کو بحال کرنا ہے اپنے آپ کو خوشحال کرنا ہے تو کرپٹ اور بار بار پارٹیاں بدلنے والے سیاست دانوں کو ووٹ کی طاقت سے شکست دیں اور عزت دار کو ووٹ دیں اور جو ووٹر کی عزت نہیں کرے گا اس کو نشان عبرت بنا دیں گے۔اب یہ نہیں چلے گا کہ ووٹ کو تو عزت ملے اور ووٹرز کو ذلت۔

مزید :

رائے -کالم -