گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس: سزا یافتہ سابق جج نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) طیبہ تشدد کیس میں سزا یافتہ سابق جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا۔
میں سابق جج اور ان کی اہلیہ کو ایک، ایک سال قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ کیس کا تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جانا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کو ایک ایک سال قید اور 50،50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جسے ہائیکورٹ میں ہی چیلنج کردیا گیا ہے۔
سزا پانے والے دونوں میاں بیوی نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ اپیل کے لیے خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دے کر سماعت کی جائے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ٹرائل کے بعد طیبہ تشدد کیس کا فیصلہ 27 مارچ کو محفوظ کیا جو 17 اپریل کو سنایا گیا۔ فیصلے کے روز ہی سابق جج راجا خرم علی اور ان کی اہلیہ نے ضمانت کے لیے درخواست دی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔