فلمی و ادبی شخصیات کے سکینڈلز۔ ۔ ۔قسط نمبر409
ذاتی زندگی میں بھی مظہر شاہ سادہ دل انسان تھے ۔انہوں نے دو شادیاں کی تھیں ۔دونوں سے ان کی اولاد ہے ۔وہ اپنی والدہ سے بہت پیار کرتے تھے اور ان سے ڈرتے بھی تھے ۔ان کا حکم انہوں نے کبھی نہیں ٹالا۔ایک عجیب واقعہ یہ ہے کہ والدہ کے انتقال پر مظہر شاہ غم سے نڈھال تھے۔جب ان کی والدہ کی ذاتی دولت تقسیم ہونے کا وقت آیاتو انہوں نے لاکھوں روپیہ اور زیورات چھوڑ کر ان کی جوتیاں اٹھا لیں اور ساری زندگی ان کو سنبھال کر رکھا۔وہ ہر روز انہیں پا لش کرتے تھے اور انہیں اپنے سرہانے رکھ کر سوتے تھے۔مرتے وقت نصیحت کی تھے کہ ان کی ماں کی جوتیاں ان کے ساتھ دفن کر دی جائیں ۔یہ وہ واحد اثاثہ تھا جو وہ اپنے ساتھ لے کر گئے تھے ۔
فلمی و ادبی شخصیات کے سکینڈلز۔ ۔ ۔قسط نمبر408 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
ہمیں ان کے ساتھ کام کرنے کا کبھی موقع نہیں ملا ۔دراصل وہ پنجابی فلموں کے اداکار تھے اور ہم اردو فلموں کے مصنف اور فلمساز لیکن اسٹوڈیو میں جب بھی ملاقات ہوتی بہت عزت و احترام سے ملتے تھے ۔یہ جذبہ دو طرفہ تھا ۔
غا لباًَ مظہر شاہ کی واحد خرابی ان کی مہ نوشی تھی ۔اس عالم میں وہ کبھی کبھی جھگڑے بھی کر لیا کرتے تھے مگر دوسرے دن متعلقہ شخص سے معافی مانگ کر حساب صاف کر دیتے تھے ۔وہ فلم سازوں کی بے وفائی اور بے اعتنائی کا داغ لے کر دنیا سے گئے۔ کہا کرتے تھے کہ یہ لوگ چڑھتے سورج کے پجاری ہیں ۔ یہ غلط بھی نہیں ہے مگر یہ ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے اور ہوتا رہے گا۔
***
اب کچھ اشوک کمار کے بارے ہوجائے۔
برصغیر کے ایک عظیم اور ہندوستانی فلمی صنعت کے پہلے سپر سٹار اشوک کمار اپنی زندگی کے آغاز ہی میں ایک لیجنڈبن گئے تھے ۔ چند سال سے بیمار تھے مگر ان کی وفات ہارٹ فیل ہونے کی وجہ سے ہوئی ۔انہوں نے 90سال کی طویل عمر پائی۔صحت بھی اچھی تھی ۔جس کا راز غالباََ ان کا سادہ انداز زندگی اور بے عیب اطوار تھے۔
اشوک کمار نے اس طویل زندگی میں 65 سال سے زیادہ عرصہ فلموں سے وابستہ ہو کے گزارا تھا ۔وہ ان خوش نصیب فنکاروں میں سے تھے۔جن کی پہلی ہی فلم ہٹ ہو گئی تھی اور پھر ایک کے بعد ایک ہٹ ہوتی گئی۔اپنی وجاہت ،خوبصورتی اور بناوٹ سے پاک اداکاری کے باعث وہ ابتداء ہی سے فلم بینوں کے دلوں کی دھڑکن بن گئے۔سالہا سال ہیرو کے طور پر فلمی صنعت پہ راج کرتے رہے پھر کریکٹر ایکٹر کی حیثیت سے بھی بے شمار فلموں میں بھی اداکاری کی ۔وہ بہت اچھے اور قدرتی انداز میں اداکاری کرنے والے فنکار تھے۔مزاحیہ کردار میں ویسے ہی کامیاب تھے جیسے ڈرامائی کرداروں میں کامیاب اور مقبول تھے۔انہوں نے لگ بھگ سات دہائیوں تک اداکاری کے میدان میں جوہردکھائے اور ہمیشہ مقبول ومحترم رہے ۔
ان کااصلی نام کمد لعل کنجی لعل گنگولی تھا۔1911میں پیدا ہوئے تھے۔بی ،ایس،سی کی ڈگری لینے کے بعد کلکتہ سے بمبئی چلے آئے۔وہ بمبئی ٹاکیز کی لیبارتری سے وابستہ ہو گئے تھے۔وجیہہ اور خوبصورت نوجوان تھے۔بمبئی ٹاکیز کے مالک ہمنسو رائے تھے ۔جو بہت سمجھ دار اور تعلیم یافتہ انسان تھے۔مشہورو معروف مثالی اداکارہ دیویکا رانی کے شوہر تھے جو بذات خود اداکاروں کی پہچان کے لیے مشہور تھیں اور دل پھینک اور رنگین مزاج تھیں ۔نجم الحسن،مسعود پرویز اور اشوک کمار جیسے فنکاراور ہیرو ان کی دریافت تھے۔(جاری ہے )
فلمی و ادبی شخصیات کے سکینڈلز۔ ۔ ۔قسط نمبر410 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں