”ابرار الحق نے میری دوست کیساتھ۔۔۔“ پاکستانی خاتون صحافی نے ابرارالحق پر ایسا شرمناک ترین الزام عائد کر دیا کہ عمران خان بھی غصے سے آگ بگولہ ہو جائیں گے، سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) گلوکارہ میشاءشفیع نے علی ظفر پر جنسی طورپر حراساں کرنے کے الزامات عائد کئے تو شوبز انڈسٹری ہل کر رہ گئی اور سوشل میڈیا پر بھی ہنگامہ برپا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔” مجھے بھی جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا اور ۔۔۔“ میشا شفیع کے علی ظفر پر الزامات کے بعد ”بلبلے“ سے شہرت پانے والی عائشہ عمر نے بھی تہلکہ خیز انکشاف کر دیا، شوبز انڈسٹری میں ”تھرتھلی“ مچا دی
علی ظفر نے اگرچہ خود پر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے لیکن یہ سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے اور طرح طرح کے انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
علی ظفر اور میشاءشفیع کا معاملہ ابھی شروع ہی ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماءاور گلوکار ابرارالحق پر بھی جنسی ہراسگی کے الزامات عائد کر دئیے گئے ہیں اور یہ الزامات عائد کرنے والی کوئی اور نہیں بلکہ پاکستان کی معروف صحافی ’صباحت زکریا‘ ہیں۔
صباحت زکریا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ”ٹوئٹر“ پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ”مجھے یاد ہے کہ تقریباً 30 سالہ ابرار الحق کا میری ایک دوست کیساتھ اس وقت تعلق تھا جب وہ 16 سال کی تھی۔ ابرارالحق نے مسلسل شادی کے وعدوں کے ذریعے اس کا جنسی استحصال کیا۔ یہ وہ دن تھے جب ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ نابالغی کیا ہے اور یہ سب کچھ مردوں کا معمول سمجھتے ہوئے قبول کر لیا۔“
I remember the nearly 30-year-old Abrar ul Haq dating my friend when she was 16. He exploited her sexually through constant promises of shaadi. Those were the days we had no idea what underage meant and just accepted it all as routine male chutyaapa.
— Sabahat Zakariya (@sabizak) April 13, 2018
صباحت کی یہ ٹویٹ سامنے آنے کے بعد صارفین کا ردعمل بھی آنا شروع ہو گیا اور صحافی نائلہ عنایت نے لکھا ”ابرار الحق نے بالآخر شادی بھی اپنے سے 15 سال چھوٹی لڑکی کیساتھ کی“
Abrar did end up marrying a girl who was 15 years younger to him.
— Naila Inayat (@nailainayat) April 13, 2018
صباحت زکری نے جواب دیتے ہوئے لکھا ”میرے خیال سے اس کے گھر والوں نے پسند کی تھی“
Picked by family I’m assuming
— Sabahat Zakariya (@sabizak) April 13, 2018
نائلہ عنایت نے لکھا ” شائد۔۔۔ حریم عابد کنیرڈ کالج میں گریڈ سٹوڈنٹ تھی“
Probably, Hareem Abid was a grad student in Kinnaird.
— Naila Inayat (@nailainayat) April 13, 2018
ایس ٹی نامی صارف نے لکھا ”لوگ تو شعیب اختر کے بارے میں بھی بالکل ایسا ہی کہیں گے“
People say the same thing about Shoaib Akhtar.
— ST (@shobz) April 13, 2018
ایم ایچ اے نامی صارف نے لکھا ”تو وہ بلو کے گھر نہیں گیا؟“
so he din't go billo de ghar?
— MHA (@MHA92_) April 13, 2018
عرفان خان نے لکھا ”وہ گیا لیکن پچھلے دروازے سے “
Yes he did, but from back door
— irfan khan (@irfankhan3661) April 13, 2018
ایم ایچ اے نے لکھا ”ڈیڈی نال گل کوئی نہیں کیتی؟“
Daddy naal ghal koi nahi kitey?
— MHA (@MHA92_) April 13, 2018
عرفان خان نے کہا ”لوڑ ای نئیں سی“
Lor hi nai se
— irfan khan (@irfankhan3661) April 13, 2018
زاہد چوہدری نے لکھا ”ابرار۔۔۔ صادق اور امین گروپ کا ممبر“
Abrar the Sadiq & Amin Group memeber.
— Zahid Chaudhry (@ZA_chaudhry) April 14, 2018
رحمان خلجی نے لکھا ”اگر تمہاری دوست خاموش ہے تو پھر تم کیوں رو رہی ہو؟ اتنے سالوں بعد کیوں؟ حقیقت پسند بنو“
If ur friend is silent why are u crying?
— Rehman Khilji (@RehmanKhilji) April 19, 2018
Why after so many years?
Get real