تبدیلی کی دیوار سے کئی اینٹیں سرک گئیں، حکومت کو گھر جانا ہو گا : حاجی غلام بلور
پشاور ( سٹی رپورٹر ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر حاجی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ تبدیلی کی دیوار سے کئی اینٹیں سرک چکی ہیں، چند چہرے بدلنے سے تباہ حال صورتحال بہتر نہیں ہو گی ،ملک بچانے کیلئے حکومت کو گھر بھیجنا ہو گا، بقول عمران خان اسد عمر پی ٹی آئی کا دماغ ہیں لہٰذا اب ان کے جانے کے بعد پی ٹی آئی دماغ سے بھی فارغ ہو گئی ہے، اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج خیبر پختونخوا کے عوام کیلئے تاریخی دن ہے آج کے دن اے این پی نے پختونوں کیلئے شناخت حاصل کی اور انہیں دنیا میں ایک پہچان اور مقام دلایا ، حاجی غلام احمد بلور نے موجودہ سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا تبدیلی کے نام پر ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے کے بعد کپتان کو پتہ چلا کہ ان کی پوری ٹیم نا اہل ہے،انہوں نے کہا کہ8ماہ کے دوران 60فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا ،گیس ،بجلی اور اشئے ضروریہ کی قیمتیں غریب کی دسترس سے دور کر دی گئیں اور اس تمام تر تباہی کا سہرا اسٹیبلشمنٹ کے سر ہے جس نے ملک پر ایسی حکومت مسلط کر دی جو صرف مسائل میں اضافے کا باعث بنی، انہوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کے تناظر میں مزدور کی اجرت 20ہزار روپے مقرر کی جائے اور خصوصاً پولیس اہلکاروں کی تنخواہوں میں پنجاب پولیس کے برابر اضافہ کیا جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ حیات آباد آپریشن میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کیلئے مالی پیکج کا اعلان حکومت کی ذمہ داری ہے، حاجی گلام بلور نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے جا رہا ہے اور یوٹرن کے سہارے چلنے والے حکمران ملک کو چلانے کے اہل ہی نہیں تھے،تبدیلی کی دیوار سے کئی اینٹیں سرک چکی ہیں اور اب وہ جلد زمین بوس ہونے والی ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرائے اور حکومت عوامی نمائندوں کے حوالے کر دے، حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ ملک کو صومالیہ بننے سے قبل اس حکومت سے جان چھڑانا ضروری ہو چکا ہے ،اس قوم نے بڑی قربانیوں کے بعد آزادی حاصل کی لیکن بدقسمتی سے مقتدر قوتوں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے قائد اعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا اور ملک کو غیر اعلانیہ جنگ میں دھکیل دیا گیا جس کا خمیازہ ہم آج بھی بھگت رہے ہیں، حاجی بلور نے مزید کہا کہ آج بھی ہماری قوم کے بچے جگہ جگہ شہید ہو رہے ہیں لیکن افسوس اس کا کوئی مداوا نہیں ہو سکتا، انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ دہشت گردی خاتمے کے سہانے خواب دکھائے گئے لیکن دہشت گردی آج تک ختم نہ ہو سکی ، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہئے اور ملک و قوم کو صومالیہ بننے سے بچانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل پر غور کرنا چاہئے