ملکی معیشت کی بحرانی کیفیت کے ذمہ دار اکیلے اسد عمرنہیں: تاجر برادری

ملکی معیشت کی بحرانی کیفیت کے ذمہ دار اکیلے اسد عمرنہیں: تاجر برادری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اکنامک رپورٹر)تاجر برادری نے اسد عمر کی وزارت خزانہ سے اچانک علیحدگی کو نڈھال ملکی معیشت کیلئے حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی بحرانی کے ذمہ دار اکیلے اسدعمر نہیں ہیں،حکومت نئے وزیر کزانہ کی تقرری میں تجارتی نمائندہ اداروں سے بھی مشاورت کرے۔وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی)کے صدر انجینئرداروخان اچکزئی نے گفتگو کرتے ہوئے ملکی معاشی صورتحال مستحکم بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اداروں کو مضبوط بنایا جائے اور ایف پی سی سی آئی کو معاشی فیصلے کرتے ہوئے اعتماد میں لیا جائے تاکہ حالات کنٹرول کرنے میں آسانی ہو۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر زبیرطفیل نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے اسدعمر نے مستعفی ہونے کا اچھا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ملکی معاشی استحکام موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہے، معیشت سے متعلق حکومتی سمت اور تسلسل کو اس فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،وزیرا عظم عمران خان نئے وزیرخزانہ کیلئے یقیناً اچھا ہی فیصلہ کریں گے۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر اور موجودہ صدر کے مشیر سید مظہر علی ناصر کا اسد عمر کی وزارت خزانہ سے علیحدگی پر کہنا تھا کہ کسی بھی وزیر خزانہ کے یوں اچانک جانے سے جھٹکا تو لگتا ہے ،تاہم تاجر برادری کو امید ہے کہ اس فیصلے کے باوجود حکومت کی معاشی پالیسیوں میں تسلسل برقرا ر رہے گا اورپالیسیوں کی سمت بھی تبدیل نہیں ہوگی،مظہر علی ناصرنے کہا کہ اسد عمر نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا اپنا کام مکمل کرلیا ہے ،اسد عمر کے جانے بجٹ متاثر نہیں ہوگا کیونکہ بجٹ پاکستان کا ہے نہ کے کسی وزیر خزانہ کا ،ہمیںیہ دیکھنا ہوگا کہ نیا وزیر خزانہ اپنی پالیسی لے کر آتے ہیںیا پھر پرانی پالیسیوں کا تسلسل رہتا ہے ۔دوسری جانب مستعفی وزیر خزانہ اسدعمرکے استعفے کے اعلان سے قبل بطور وزیر خزانہ اسدعمر سے ملاقات کرنے والے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدربزنس مین گروپ کے قائد سراج قاسم تیلی اورموجودہ صدر کراچی چیمبر جنید ماکڈانے اسد عمر کے استعفے پر تشویش کا اظہارکیاہے۔ سراج تیلی نے کہا کہ اسد عمر کو اس وقت نہیں جانا تھا کیونکہ یہ درست وقت نہیں ہے، اسد عمر کو معاشی بحران کے لئے اکیلا ذمے دار نہیں ٹہرایا جاسکتا۔جنیدماکڈا نے کہا کہ وزارت خزانہ کی پوری ٹیم، بیوروکریٹس و متعلقہ سیاست دانوں سے بھی استعفے لئے جائیں،ملک کو اس حال پر پہنچانے کا ذمہ دار صرف اسد عمر نہیں بلکہ پوری ٹیم ہے۔کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر دانش خان کا اسدعمر کے استعفے پرکہنا تھا کہ اسد عمر کی وزارت خزانہ سے علیحدگی کیلئے درست وقت کا انتخاب نہیں کیا گیا ،اس وقت ہماری معیشت ویسے ہی دباؤ میں ہے اور ایسے میں وزیر خزانہ کی اس انداز سے رخصتی سے عدم استحکام میں اضافہ ہوگا ،تحریک انصاف کی معاشی کارکردگی کے ذمہ دار اسد عمر اکیلے نہیں ،وزیر اعظم عمران خان نے ٹینکو کریٹس پر مشتمل جو ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دی تھی ،اس کی کارکردگی پر بھی بات ہونی چاہیئے، ہمیں تجربہ کار وزیر خزانہ کی اس وقت اشد ضرورت تھی ،وزیر اعظم چین اور امریکا کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں جہاں چین سے ایف ٹی اے پر معاملات طے پانے ہیں،آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کی ٹیموں سے بھی مذاکرات ہونے ہیں اور ایسے میں ایک نیا وزیر خزانہ ان معاملات سے مشکل سے نمٹ پائیگا۔دانش خان کا کہنا تھا کہ ہمیں نت نئے تجربات سے گریز کرنا ہوگا،اسد عمر کی کارکردگی بری نہ تھی ، انہوں نے آئی ایم ایف اور دیگر معاملات کو بخوبی نبھایا ،تاہم مہنگائی ،روپے کی بے قدری اور پٹرولیم مصنوعات سمیت گیس کی قیمتوں میں اضافے نے معاشی صورتحال کو مشکل بنایا دیا جس کا نتیجہ اسد عمر کی وزارت خزانہ سے علیحدگی کی صورت میں نکلا۔

مزید :

صفحہ اول -