بستی ملوک ‘ لاڑ کے مزارعین کیخلاف جھوٹے مقدمات درج ہونے کیخلاف درخواست پر سماعت 23اپریل تک ملتوی
ملتان(خبر نگار خصوصی)ہائیکورٹ ملتان بینچ نے بستی ملوک اور لاڑ کے سینکڑوں مزارعین کیخلاف جھوٹے مقدمات درج ہونے کیخلاف درخواست پر سماعت 23 اپریل تک ملتوی کرنے کا حکم دیا(بقیہ نمبر51صفحہ12پر )
ہے۔ فاضل عدالت میں محمد اقبال اور الطاف حسین سمیت مزارعین نے کونسل کے ذریعے موقف اختیار کیا تھا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور اقتدار میں زرعی اصلاحات متعارف کرائیں جس کے تحت 30دسمبر 1976ء کو ایک حکم کے تحت اضافی اراضی مزارعین کو الاٹ کردی گئی تاہم بااثر افراد نے ان احکامات پر عملی طور پر عملدرآمد نہ ہونے دیا جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نے ان احکامات پر 15روز میں عملدرآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی جس پر پولیس کی جانب سے ان کیخلاف درخت کاٹنے اور مٹی چوری کرنے کے الزام میں جھوٹے مقدمات درج کروائے جارہے ہیں جبکہ خسرہ گرداوری میں کہیں درخت موجود نہ ہیں تو پھر درخت کیسے کٹ گئے اور موقع پر مٹی موجود ہے تو پھر مٹی کیسے چوری ہوگئی۔ بااثر مخالفین سپریم کورٹ کی سطح تک اپنا کیس ہار چکے ہیں اب وہ انہیں پولیس کے ذریعے ہراساں کرکے بے دخل کرنا چاہتے ہیں لہٰذا جھوٹے مقدمات خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔
جھوٹے مقدمات