دماغ اور معدے کو دھوکہ دے کر وزن کم کرنے کا دلچسپ طریقہ
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) وزن کم کرنا جان جوکھوں کا کام ہوتا ہے۔ جب تک ورزش اور ڈائٹنگ کی مشقت جاری رہے، وزن کم رہتا ہے اور جونہی ذرا ہاتھ کھینچیں وزن یوں واپس آتا ہے جیسے کبھی گیا ہی نہیں تھا۔ بہرحال برطانیہ کی ایک ماہر غذائیات نے کچھ ایسے حربے بتائے ہیں جن پر عمل کرکے آپ وزن میں مستقل کمی لا سکتے ہیں۔ دی سن کے مطابق امینڈا ارسل نامی اس ماہر نے پہلا حربہ یہ بتایا ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد کو اپنے دماغ اور معدے کو دھوکہ دینا چاہیے۔ وہ اس طرح کہ آپ لوگ اپنے آپ سے جھوٹ بولیں کہ آپ بہت زیادہ کھا رہے ہیں۔ ٹیک آﺅٹ پیزا کی بجائے سپرمارکیٹ کے برانڈ سے پیزا خریدیں اور اس پر بہت زیادہ ٹماٹر لگوائیں اور اپنے دماغ کو قائل کریں کہ آپ بہت زیادہ کھا رہے ہیں اور اسے کم کرنا چاہیے۔ اس نفسیاتی حربے کو ’والیم ٹرکس‘ کہا جاتا ہے۔
امینڈا نے دوسرا طریقہ یہ بتایا کہ موٹاپے کے شکار افراد کو اپنے شوگر سائیکل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بسکٹ اور کیک وغیرہ کھانے سے خون میں شوگر کا لیول بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں انسولین زیادہ خارج ہوتی ہے۔ اس سے خون میں شوگر کا لیول تو کم ہو جاتا ہے لیکن ہمیں دوبارہ بھوک بھی لگ جاتی ہے۔ اس صورتحال سے بچنے کے لیے بسکٹ اور کیک وغیرہ کی بجائے ایسے سنیکس کا انتخاب کریں جو جسم میں بلڈ شوگر کا لیول مستحکم رکھیں۔ تاکہ ہمیں بار بار بھوک نہ لگے اور سنیکس نہ لینے پڑیں۔
امینڈا نے بتایا کہ ”وزن کم کرنے کے لیے ایک آزمودہ طریقہ یہ ہے کہ ہر کھانے سے قبل پانی پئیں۔ اگر آپ پانی کی بجائے سوپ کا ایک پیالہ پی لیں تو اس سے بھی خاطرخواہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ایک تحقیق میں شامل رضاکاروں میں جو لوگ کھانے سے قبل پانی یا سوپ پیتے رہے ان کا12ہفتوں میں دوسروں کی نسبت 2کلوگرام زیادہ وزن کم ہوا تھا۔ اس کے علاوہ اپنی خوراک میں ایک تبدیلی یہ لائیں کہ پراسیسڈ فوڈ کی بجائے صحت مندانہ کھانوں کی طرف آئیں اور پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کریں۔ان طریقوں کے ساتھ ورزش کو اپنی زندگی کا ایک لازمی حصہ بنائیں۔ ہر روز ورزش لازمی کریں کیونکہ فٹ رہنے کے حوالے سے ورزش کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔