خاتون بیوٹیشن سے چلتی کار میں زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر قتل کر دیا گیا

نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر لکھنؤ میں خاتون بیوٹیشن کو چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش پر مزاحمت کرنے پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، اے سی پی وکاس پانڈے نے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ خاتون بیوٹیشن کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے جرم میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے۔26 سالہ خاتون بیوٹیشن کو سدھانشو نامی شخص نے گھر پر خواتین کو مہندی لگانے کیلیے بلایا تھا۔ مقتولہ اپنی بہن کے ساتھ بتائے گئے مقام پر پہنچی تھی جنہیں سدھانشو کے کہنے پر اجے، وکاس اور آدرش نامی ملزمان نے کار سے پِک کیا تھا۔
اے آر وائے نیوز کے مطابق خواتین کو مہندی لگانے کے بعد دونوں ملزمان کے ساتھ کار میں بیٹھ کر گھر واپسی کیلیے نکلیں لیکن راستے میں انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔مقتولہ کی بہن نے پولیس حکام کو بتایا کہ ملزمان نے چلتی کار میں مجھے اور میری بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی، جب میری بہن نے مزاحمت کی تو اجے نامی ملزم نے بہن کی گردن میں چھرا گھونپ دیا جس سے وہ ہلاک ہوگئی۔
اس دوران کار حادثے کا شکار ہو کر الٹ گئی جبکہ خواتین کی چیخ و پکار سن کر گاؤں والے جائے وقوعہ پر پہنچے اور انہیں نکالنے کی کوشش کی مگر اس دوران ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔خاتون بیوٹیشن کی بہن کے مطابق ملزمان نے فرار ہوتے ہوئے مجھے خبردار کیا کہ اگر میں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں بتایا تو میرے پورے خاندان کو قتل کر دیں گے۔
مقتولہ کے شوہر کی مدعیت میں بنتھرا پولیس میں مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ لاش پوسٹ مارٹم کیلیے بھیج دی گئی۔ پولیس نے دو ملزمان وکاس اور آدرش کو حراست میں لے لیا جبکہ اجے کی تلاش جاری ہے۔