سندھ کے 30 پولیس افسران اور اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کی نشاندہی
کراچی (خصوصی رپورٹ) حساس ادارے نے سندھ کے 30 پولیس افسران اور اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کی نشاندہی کر دی ہے۔ جرائم میں ملوث افسران اور اہلکاروں کی فہرست نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز نے حاصل کر لی ہے جن میں سے بیشتر کا تعلق اندرون سندھ سے ہے۔فہرست کے مطابق کرائم برانچ لاڑکانہ کے ایس پی عبدالستار بھٹو سمگلروں سے بھتہ خوری میں ملوث ہیں۔ ڈی ایس پی صغیر مغیری اور ڈی ایس پی شمس الدین اغواء برائے تاوان کی وراداتوں میں ملوث ہیں۔ ڈی ایس پی ایوب بروہی، ڈی ایس پی عبدالحق قریشی اور ڈی ایس پی ابراہیم سومرو کے ڈاکوں سے رابطے ہیں۔ پولیس افسر سی آئی ڈی فیاض کے ٹارگٹ کلرز سے رابطے ہیں۔ انسپکٹر رضا محمد، منظور لغاری اور سب انسپکٹر انور علی ایرانی ڈیزل کی سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ انسپکٹر خادم حسین کے ڈاکو وہاب چانڈیو سے تعلقات ہیں۔ انسپکٹر امین سولنگی بھتہ خوری کی ورداتوں میں ملوث ہیں۔ پی ایس او ایس ایس پی سانگھڑ افصل بھی جرائم میں ملوث ہیں۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ کے سابق پی ایس او قطب شاہ بھتہ خوری اور ایرانی ڈیزل کی سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ نشاندہی کے باجود پولیس افسران اور اہلکار اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فہرست میں موجود پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے جس کے بعد محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
