پاکستان کشمیر موقف پر ڈٹ گیا ،دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دیدی
اسلام آبا د(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے کشمیر کے موقف پر ڈٹے رہنے پر بھارت نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کو منسوخ کرا دیا ، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس پاکستان میں ہونے کا باضابطہ اعلان کر دیا ۔ سپیکر ایاز صادق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی چیئرپرسن نے مجھے فون کیا اور مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو بلانے کا کہا لیکن میں نے واضح جواب دیا کہ میرے لئے اور پاکستان کے لئے کشمیر کے موقف سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں ہے اورکشمیر کے حوالے سے ہمارا فیصلہ اٹل ہے ۔انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ پر واضح کر دیا کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے ،کشمیر کاز کو کوئی نقصان پہنچنے نہیں دینگے۔سوال کیا گیا کہ 2007ءمیں تو مقبوضہ کشمیر کو سپیکر کو بلایا گیا تھا آپ کے نہ بلانے کی وجہ کیا ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے جواب دیا کہ پرویزمشرف نے مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو بلایا تھا ہم نہیں بلا سکتے ، وہ آمریت تھی یہ جمہوریت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے مستقبل کا لائحہ عمل طے کر لیا ہے ،یکم ستمبر کو نیو یارک میں سپیکر کانفرنس ہے وہاں بھی کشمیر کا مسئلہ اٹھائیں گے جبکہ اکتوبر میں آئی پی یو جنیوا میں پاکستان اپنا موقف پیش کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفادات پر کوئی لچک نہیں دکھائی جا سکتی ،کشمیر کے مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے سپیکرکو مدعو نہیں کیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا جب تک مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں نکل جا تا وہاں کے سپیکر کے مدعو نہیں کیا جا سکتا ۔ دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس 30ستمبر سے 8اکتوبر کے درمیان پاکستان میں ہونا تھی ،بھارت نے پاکستان میں پارلیمانی کانفرنس رکوانے کے لئے سازش کی اور بنگلہ دیش پر بھی پارلیمانی کانفرنس رکوانے کےلئے دباﺅ ڈالا جس سے پاکستان میں کانفرنس منسوخ کر دی گئی ۔
