فیصل میر نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیے

فیصل میر نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120کے امیدوار فیصل میر نے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کے الیکشن ٹربیونل میں کاغذات نامزدگی چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف تو کلثوم نواز نے اپنے کاغذات میں لکھا ہے کہ وہ ایک گھریلو خاتون ہیں جبکہ انہی کاغذات میں دوسری جگہ انہوں نے اپنے اقامے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک کمپنی کی وائس چیئرپرسن ہیں اس کے علاوہ ان کے شوہر میاں نواز شریف نے مختلف سولہ کمپنیوں کی ملکیت شو کی ہے جس میں ان کی بیوی بھی مالکہ ہیں اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ان کے کھربوں پتی دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز جو اپنے والد کو اربوں کھربوں روپے کے تحائف دیتے رہے کیا انہوں نے اپنی والدہ کو کوئی پیسے نہیں دئیے کہ ان کی والدہ صرف ایک لاکھ روپے کے زیور کی مالک ہیں اور ان کے جو اثاثے ہیں وہ بھی صرف دو کروڑ روپے کے ہیں ان کے کاغذات میں بہت سے جگہوں پر تضاد ات موجود ہیں لیکن ریٹرنگ آفیسر نے ان کے کاغذات منظور کر لئے اس لئے ہم نے الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کردی ہے جس کی سماعت پیر سے ہو گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں لاہور کے صدر حاجی میاں عزیز الرحمن چن‘ جنرل سیکرٹری اسرار بٹ کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔فیصل میر نے بتایا کہ وہ پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت کے خلاف الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے پی ایس ایف کے صدر منتخب ہوئے آمر ضیاء الحق کے دور میں چار سا تک جدوجہد کرتے ہوئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے زعیم قادری کے مقابلے میں الیکشن لڑا وہ پیدائشی طور پر پیپلز پارٹی کے جیالے ہیں اور پیپلز پارٹی سے عقیدت کی حدتک انہیں محبت ہے اب پارٹی نے انہیں جس حلقے سے انہیں ٹکٹ دیا ہے اسی حلقے کے سب سے اہم سکول سینٹرل ماڈل میں انہوں نے میٹرک کیا ہے اور کاروبار بھی اسی حلقہ کے ایبٹ روڈ سے ہی شروع کیا تھا اس لئے حلقہ سے ان کی وابستگی پرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریٹرنگ آفیسر نے میرے اعتراضات کے باوجود کلثوم نواز کے کاغذات کو منظور کر لیا جو کہ غلط ہے انہوں نے راجہ ظفرالحق کے لیٹر والی ٹکٹ جمع کرائی ہے جنہوں نے کبھی اس جماعت کو چیئرہی نہیں کیا جب نواز شریف نااہل ہو چکے ہیں تو پھر ان کے نام والی جماعت کی بھی کوئی حیثیت نہیں اور دوسرا جس وقت انہیں الیکشن کمیشن نے طلب کیا تو وہ اچانک بیماری کا بہانہ بنا کر بیرون ممالک چلی گئیں انہیں حلقہ کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے وہ بھی اپنے کاغذات میں مختلف جگہوں پر جھوٹ بولنے کیو جہ سے صادق اور امین نہیں رہیں اس لئے ان کے شوہر نواز شریف کی طرح انہیں بھی نااہل قرار دیا جائے ۔