آسیہ اندرابی اور معاون فہمیدہ صوفی پر عائد سیفٹی ایکٹ میں مزید تین ماہ کی توسیع

آسیہ اندرابی اور معاون فہمیدہ صوفی پر عائد سیفٹی ایکٹ میں مزید تین ماہ کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری نگر(کے پی آئی) کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی معاون فہمیدہ صوفی پر عائد سیفٹی ایکٹ میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔آسیہ اندرابی کئی امراض میں مبتلا ہے اور اسکو بار بار آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے، وہ جموں میں مقید ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جیل ان کی حالت انتہائی ناقص غذا اورطبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مزید خراب ہوگئی ہے۔ ریاستی حکومت نے جموں کشمیرعوام کے خلاف جسطرح کا اعلان جنگ کیا ہوا ہے، کچھ حریت پسندوں کو گولیوں سے اورکچھ کو جیلوں میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سے کشمیر یوں کا جذبہ حریت ختم نہیں ہوسکتا۔ ترجمان دختران ملت نے سیدہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی پر پھر سے پی ایس اے عاید کیے جانے پر کٹھ پتلی حکومت کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔ 15 اگست کو ان دونوں پر پچھلے پی ایس اے کی مدت مکمل ہوگئی تھی جس کے بعد اب ان پر پھر سے پی ایس اے لگا دیا گیا۔ بھارتی حکومت اور کٹھ پتلی ریاستی حکومت نے کمال بے شرمی سے ان دونوں خواتین پر ایک بار پھر پی ایس اے عائد کر دیا ۔ان دونوں پر مئی 2017میں پی ایس اے عاید کر کے انہیں امپھالا جیل منتقل کیا گیا تھا اور اگست 15 کو تین ماہ مکمل ہونے کے بعد ان کو رہا کرنے کے بجائے ان کی غیر قانونی اسیری کو مزید طوالت دے دی گئی ۔
تنظیم کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے کہا کہ دوسرا پی ایس اے ایسے وقت لگایا گیا جب کہ آسیہ باجی کی صحت بہت بگڑ چکی ہے ۔ ایک بیمار خاتون رہنما کے خلاف حکومت انتہائی معاندانہ اور ظالمانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ کیا یہ بات اس سے ثابت نہیں ہو جاتی کہ کٹھ پتلی حکومت اس خاندان کو عتاب کا نشانہ بنا رہی ہیں کیونکہ یہ بھارتی جابرانہ قبضہ کے مخالف ہیں ۔ اس سے بدتر سیاسی عناد کی۔کیا مثال ہوگی۔نسرین نے کہاکہ ریاست کی عدالتیں بھی بھارتی حکومت اور اس کے مقامی گماشتوں کے اشاروں پر چلتی ہیں ۔ پچھلے تین ماہ سے عدالتیں اندرابی صاحبہ اور ان کی معتمد خاص صوفی فہمیدہ کو کشمیر کی جیل منتقل بھی نہیں کروا پائی جبکہ سپریم کورٹ کی ہدایات ہے کہ قیدیوں کو اپنے گھر کے نزدیک کی جیلوں میں قید رکھا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہ آسیہ باجی کے ساتھ ساتھ ان کے شوہر ڈاکٹر قاسم فکتو کو بھی ان کے سیاسی موقف کی بنا پر عتاب کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ ان کی صحت بھی کافی بگڑ گئی ہے ۔ ان کی بینائی بہت زیادہ متاثر ہوگئی ہے اور ان کی آنتوں میں بھی زخم پیدا ہوگئے ہیں ۔بھارتی قانون کے مطابق تا عمر سزا کی مدت متعین ہیں لیکن ڈاکٹر قاسم کے معاملہ میں اس سزا کے معنی بدل دئے گئے اور اب کہا جارہا ہے کہ ڈاکٹر قاسم کو جیل کے اندر ہی مرنا ہوگا۔ یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ یہ سیاسی عناد کے بغیر کچھ بھی نہیں ۔نسرین نے کہا کہ یہ تحریک اور اس خاندان کیخلاف مکروہ سازش ہے۔یہ بھارت کا وطیرہ رہا ہے کہ جو اشخاص ان کے سامنے نہیں جکڑے انہیں یا تو پھانسی پر چڑھا دیا جاتا ہے ورنہ جیلوں کی زینت بنا دیا جاتا ہے۔دریں اثنا نسرین نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گریز میں جو جھڑپ ہوئی وہ فرضی تھی ۔خونخوار بھارتی فوج کشمیریوں کو مارنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ۔یہ فوج گھروں سے کشمیریوں کو گرفتار کر کے انہیں فرضی جھڑپوں میں مار کر مجاہد قرار دے دیتی ہے۔ انہوں نے گریز میں شہید ہوئے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چاہے یہ مجاہدین ہو یا عام شہری ان کہ قربانی کبھی ضائع نہیں ہوگی اور بھارت کے غاصبانہ قبضہ کا اختتام ہو کر ہی رہے گا۔
یورپ میں چاقو گھوپنے اور دہشت گرد حملوں سے متعلق بدستور ہائی الرٹ ہے۔ اس ہفتے کے دوران دو دہشت گرد حملے رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے سب سے بڑا حملہ بارسلونا میں ہوا جس میں مشتبہ افراد نے راہگیروں پر ویگن چڑھا کر کم ازکم 14 افراد کو ہلاک اور 100 سے زیادہ کو زخمی کر د۔

مزید :

علاقائی -