نواز شریف اور پی ٹی آئی کی نظریں اقتدار پر ہیں ، میاں صاحب سازشی ہوسکتے ہیں انقلابی نہیں ، عمران خان جھوٹے ہیں ، بلاول بھٹو زرداری

نواز شریف اور پی ٹی آئی کی نظریں اقتدار پر ہیں ، میاں صاحب سازشی ہوسکتے ہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 مانسہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف اور ن لیگ کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے نواز شریف فسادی اور سازشی تو ہو سکتے ہیں لیکن انقلابی نہیں ہوسکتے جبکہ عمران خان جھوٹے ہیں ، 2018کا الیکشن میرا پہلا اور عمران خان کا آخری ہوگا،عمران خان نے طالبان مدرسے کو کروڑوں کے فنڈز دئیے ، سیاسی دشمنی میں نصرت بھٹو کینسر ہسپتال بند کر د یا ، اسے شوکت خانم کے نام پر ہی کھول دیں ،ہماری مائیں سانجھی ہوتی ہیں ، تبدیلی کے دعویداروں نے صحت کے پورے نظام کو تباہ کردیا،خیبر بنک کرپشن کی تحقیقات کب ہونگی ،سیاست میں گالی مزید نہیں چلے گی ،ن لیگ اور تحریک انصاف کی نظریں اقتدار پر ہیں ،نوازشریف معصوم نہیں ملزم ہیں ،وہ جعل سازی کے باوجود بچ نہیں سکے،ان کی کرسی جب بھی خطرے میں ہو پارلیمنٹ کا سہارا لیتے ہیں۔مانسہرہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انکا مزید کہنا تھا ہم نے پہلے بھی ملک کو نازک صورتحال سے نکال کر جمہوریت پرڈالا ہے، جبکہ پی ٹی آئی ہو یا نواز لیگ ، دونوں اقتدار کی لڑائی لڑ رہے ہیں، ان کو ملک کی کوئی فکر نہیں، لوگوں کے اصل مسائل پر یہ بات نہیں کرتے، ملکی مسائل کا حل ان کے پاس ہے ہی نہیں ، ان کے پاس ملک چلانے کی اہلیت ہے اور نہ صلاحیت۔ ان کے پاس نہ منشور ہے، نہ پروگرام نہ کوئی نظریہ ،بلاول بھٹو نے نواز شریف کو مخاطب کر کے کہا آپ ایم این ایز، ایم پی ایز کو چھانگا مانگا لے کر گئے، آئی ایس آئی سے پیسے آپ نے لئے، آپ نے محترمہ شہید کی حکومت گرانے کیلئے بیرون ملک سے پیسے لئے، انقلاب کا لفظ میاں صاحب کے منہ سے اچھا نہیں لگتا، آپ نے جعلسازی کی اور کہتے ہو کیوں نکالا گیا؟ آپ کو عدالت نے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نااہل کر دیا، آپ نے ملک کی دولت کو لوٹا، میاں صاحب آپ معصوم نہیں مجرم ہیں۔ آپ کتنا بھی چیخ لیں عوام آپ کے دھوکے میں نہیں آئیں گے، آپ نے ترقی کے نام پر بڑے بڑے نمائشی منصوبوں پر کھربوں روپے ضائع کردیے، جب آپ کی کرسی کو خطرہ ہوا آپ نے پارلیمنٹ کا سہارا لیا، اور جب خطرہ نہیں رہا تو پارلیمنٹ کی طرف دیکھنا بھی گوارہ نہیں کیا۔چیئرمین پی پی پی نے کہا خیبرپختونخوا میں سرکاری سکولوں میں تعلیم پستی کی طرف جارہی ہے، اس سال ایک بھی پوزیشن سرکاری سکول کے طلبہ نے حاصل نہیں کی،مگر پی ٹی آئی کے لوگوں کے نجی سکول ترقی پر ترقی کررہے ہیں، عمران خان نے کیا نیا کردیا ہے، صوبے میں صحت کا نظام تباہ ، بیروزگاری عروج پر ہے، دہشت گردی کم ہونے کا کریڈ ٹ لینے والے عمران خان دہشت گردوں کی مذ مت کرتے ہوئے بھی ڈرتے تھے، انہوں نے طالبان کو دفتر کھولنے کی پیشکش کی تھی، طالبان کے مدرسے کو کروڑوں روپے دیے، عسکر یت پسندوں کیخلاف آپر یشن کی مخالفت کی اور انہیں اپنا بھٹکا ہوا بھائی قرار دیا۔ عمران خان کا ایک لاکھ بچوں کے سرکاری سکولوں میں داخلے کا بیان جھوٹ ہے، کہتے ہیں لیڈر کو صادق اور امین ہونا چاہیے لیکن خود ہمیشہ اسٹیج پر آکر عوام سے جھوٹ بولتے ہیں، عمران خان کو مخاطب کرکے استفسار کیا خیبر بینک ،کان کنی کے ٹھیکوں کی تحقیقات کب ہوں گی؟ میں نے کبھی آپ پر الزام نہیں لگایا، آپ کے اپنے وزرا ء اور اراکین اسمبلی آپ پر الزام لگا رہے ہیں۔ کہ ٹھیکوں سے خان صاحب کا کچن اور تر ین کا جہاز چلتا ہے، خیبر پختونخوا کا احتساب کمیشن کہاں سویا ہوا ہے؟۔ پیپلزپارٹی ایک وفاقی جماعت ہے اور ہر علاقے کی ترقی کا سوچتی ہے اور ہماری حکومت نے ہر شعبے میں کام کیا تاکہ خوشحالی آئے۔ آج اس دھرتی پر خطاب کر رہا ہوں جہاں کے عوام نے قیام پاکستان کیلئے اہم کردار ادا کیا،ملکی ترقی میں ہزارہ وال کا بہت بڑا حصہ ہے،ذوالفقارعلی بھٹو، بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کے دور میں یہاں کے عوام کیلئے جو کچھ کر سکے وہ کیا، سوئی گیس اور روزگار کی فراہمی کیلئے کام کیا، یہاں صرف ایک ضلع ہزارہ تھا، ذوالفقار علی بھٹو نے اس علاقے کو ہزارہ ڈویژن کا درجہ دیا، بینظیر بھٹو نے ہری پور ضلع اور آصف زرداری نے ضلع تورغر کا تحفہ دیا، ہزارہ ڈویژن سات اضلاع پر مشتمل ہے جو صرف پیپلزپارٹی کے دور میں ہوا، جب دیکھو آپ کہتے رہتے ہیں نیا، نیا نیا، تبدیلی، تبدیلی تبدیلی،خیبرپختونخوامیں کیانیا لے آئے ہیں؟کیا تبدیلی لائے ہیں؟ خان صاحب یہ دہشت گردی سکیورٹی فورسز، پولیس، سول سوسائٹی اور قوم کی یکجہتی سے کم ہوئی ہے۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے بھی آپ کو پہچان لیا ہے، آپ نے خیبرپختونخوا کے عوام کی بھلائی کیلئے کچھ نہیں کیا، فاٹا اصلاحات، عوام کے حقوق کیلئے کبھی آواز نہیں اٹھائی،آپ آئی ڈی کارڈ کے مسئلے پر بھی خاموش رہے،آپ خیبرپختونخوا کے لوگوں کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کرتے ہو۔ پیپلز پارٹی مکمل منشور کیساتھ آنیوالے الیکشن میں حصہ لے گی اور ہمارمنشور کسان اور مزدور دوست ہے، ہم عوام کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں اپنے لیے نہیں، غریبوں کیلئے اقتدارچاہتاہوں، کیا آپ میرا ساتھ دیں گے، آپ میرا ساتھ دیں گے تو میں بھی آپ کو مایوس نہیں کروں گا۔ قبل ازیں جلسہ سے خطاب میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہناتھا نوازشریف آپ نے ضیاء الحق کی گود میں پل کر پاکستان کو تباہ کیا اور جھوٹی سیاست کی بنیاد ڈالی ، شہید بینظیر بھٹو نے کہا تھا میرا جینا اور مرنا غریب عوام کیساتھ ہوگا ، آج اسی ماں کا بیٹا غریب عوام کیساتھ ہے ،ہماری سیاست وزیراعظم بننے کیلئے نہیں ہم غریب عوام کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ آج میرے چیئرمین کا استقبال جس طرح ہزارہ کے غیور عوام نے کیا ہے ہم ان کے شکر گزار ہیں ، پیپلزپارٹی کی سیاست سچ اور برابری پر مبنی ہے ، کسان ،مزدور اور غریب عوام اس پاکستان میں ترس رہے ہیں ، یہ پاکستان کوئی نیا نہیں بنا سکتا ، یہ پاکستان بھٹو کا پاکستان بنے گا ، بھٹو نے کہا تھا میری طاقت عام مزدور اور غریب عوام ہیں۔ سچ کی روشنی اندھیرے کو بھی اجالا کردیتی ہے۔بلاول بھٹو زرداری کو مانسہرہ میں جلسے سے خطاب سے پہلے ہزارہ کی روایتی پگڑی بھی پہنائی گئی۔

مزید :

صفحہ اول -