کرپشن کیس ،ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف سماعت ملتوی

کرپشن کیس ،ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف سماعت ملتوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف462 اور 17 ارب روپے کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔کراچی کی احتساب عدالت کے ربروڈاکٹر عاصم کے خلاف سترہ ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر عاصم، زوہیر صدیقی، بشارت مرزا، شعیب وارثی، ملک عثمان اور خالد رحمان پیش ہوئے۔ عدالت میں ملزم بشارت مرزا کی فرد جرم عائد نہ کرنے سے متعلق درخواست پر دلائل دیئے گئے۔ وکیل بشارت مرزا نے کہا کہ نیب نے ایس ایس جی سی میں غیر قانونی ٹھیکے دینے کے معاملے پر تحقیقات ہی نہیں کی۔ ڈاکٹر عاصم کے خلاف بنایا گیا ریفرنس ردی کی ٹھوکری ہے۔ وکیل اظہر صدیقی نے کہا کہ ان کیخلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت نہیں۔ جس شخص کی شکایت پر ریفرنس دائر کیا گیا وہ ڈاکٹر ہے۔ ڈاکٹر انور سہتو کو ٹیکنیکل اکاونٹس کا کچھ نہیں پتا۔ ریفرنس میں گواہوں کے بیان میں تضاد ہے۔ عدالت نے بشارت مرزا کے سکیل اظہر صدیقی کے دلائل مکمل ہونے پر آئندہ سماعت پر پراسیکیوٹر سے دلائل طلب کرلیے۔ اسی عدالت کے روبرو ڈاکٹر عاصم و دیگر کے خلاف چار سو باسٹھ ارب روپے کی کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ ملزم اطہر حسین اور محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ تاحال انڈکس کا معاملہ حل نہیں ہوا۔ نیب جو دستاویزات اب دے رہی ہے وہ پہلے نہیں دئیے گئے۔ عدالت میں نیب نے گواہ محمد اکرم عدالت میں پیش کیا اور دستاویزات کے دو باکس بھی پیش کیئے گئے۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ اچھا خاصہ ریفرنس چل رہا تھا یہ نئے دستاویزات لے آئے ہیں۔ ریفرنس میں ملوث سابق افسر اطہر حسین نے کہا کہ طبیعت ناساز ہے علاج کرایا جائے۔ اسپتال انتظامیہ نے ڈسچارج بھی کردیا۔ عدالت نے ریماکس دیئے یہاں یہاں سب بیمار ہیں،مجھے بھی شوگر ہے۔ بیماری کی دوائی تو چل رہی ہے نا۔ عدالت نے دونوں ریفرنسز کی سماعت 22اگست تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت میں سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم کا سابق وزیر اعظم نواز شریف اور نیب سے متعلق دلچسپ تبصرہ کیا۔ سابق وزیر اعظم کے ساتھ نیب کے رویے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عاصم بولے وہ بڑے لوگ ہیں، ہم چھوٹے ہیں۔ وہ طاقتور اور ہم کمزور لوگ ہیں۔ ہمیں تو اسی چیئرمین نیب نے پکڑ کر کیس بنائے، یہ وہی چیئرمین ہیں۔ آپ بتائیں میں کیا کہوں ۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سب کے ساتھ برابری کا سلوک ہو۔ ہم چاہتے قانون پر عمل ہو،میرے ساتھ زیادتی ہوئی۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ وہ بھی قانون تھا یہ بھی قانون یے۔ میاں نواز شریف کی گرفتاری سے متعلق سوال پر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ نہیں میں یہ نہیں چاہتا۔ ڈاکٹر عاصم نے ڈاکٹر رتھ فا سے متعلق کہا کہ وہ ایک عظیم خاتون تھی۔ میں ہمیشہ شاگرد کی حیثیت سے ان کے پاس کیا۔ جس طرح انہوں نے خدمت انجام دیں اس کی مثال نہیں ملتی۔