مولانا عطاء اللہ کا قتل ،عوام میں خوف وہراس
ڈیرہ اسماعیل خان (بیورورپورٹ)نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے مولانا فضل الرحمن کے استاد گھرانے سے تعلق رکھنے والے مسجد و مدرسہ ابو بکر صدیق کے خطیب و مہتمم مولانا عطاء اللہ شاہ جاں بحق،واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور واقعے کی جگہ پر دکانیں بند ہوگئیں ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ کینٹ کی حدود میں بنوں اڈہ کے قریب واقع مسجد ومدرسہ ابوبکرصدیقکے مہتمم و خطیب مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری نماز کی ادائیگی کے بعد واک کیلئے مسجد سے جونہی نکل کر شہر کیطرف روانہ ہوئے تو نامعلوم موٹر سائیکلوں سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگئے ۔عطاء اللہ شاہ بخاری کے قتل کی خبر جونہی شہری حلقوں میں پہنچی تو خوف وہراس پیدا ہوگیا اور وقوعہ کی جگہ پر کاروباری ادارے بند ہوگئے واقعے کی خبر پر لوگ جوق در جوق مسجد کے آگے اکٹھے ہوگئے واقعے کے فوراً بعد علاقہ ڈی ایس پی پولیس نفری کے ہمراہ وہان پہنچ گئے اور مرحوم کی نعش اٹھوا کر سول ہسپتال میں بھجوا دی۔مولانا عطا اللہ شاہ کا شمار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کے استاد گھرانے سے تھا ۔مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری کی نمازجنازہ پنیالہ میں ادا کی گئی جس میں مذہبی شخصیات ،معززین علاقہ ،منتخب نمائندوں اور انکے رشتہ داروں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی،مرحوم خانقاہ یسین زئی شریف کے سجادہ نشین بھی تھے ۔