”میں اپنے ملک پاکستان سے آج امریکہ پہنچا ہوں اور یہاں پہنچتے ہی دیکھا کہ ۔۔۔“ پاکستان کی سیر کرکے جانے والے اس امریکی کامیڈین نے واپس پہنچتے ہی ایسی بات کہہ دی کہ ہر پاکستانی کا دل جیت لیا، کیا کہا؟ جان کر آپ بھی کہیں گے کہ یہ اصل پاکستانی ہے

”میں اپنے ملک پاکستان سے آج امریکہ پہنچا ہوں اور یہاں پہنچتے ہی دیکھا کہ ...
”میں اپنے ملک پاکستان سے آج امریکہ پہنچا ہوں اور یہاں پہنچتے ہی دیکھا کہ ۔۔۔“ پاکستان کی سیر کرکے جانے والے اس امریکی کامیڈین نے واپس پہنچتے ہی ایسی بات کہہ دی کہ ہر پاکستانی کا دل جیت لیا، کیا کہا؟ جان کر آپ بھی کہیں گے کہ یہ اصل پاکستانی ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف امریکی کامیڈین جیرمی مک لیلن پاکستان کا دو ہفتے کا دورہ مکمل کرکے گزشتہ دنوں واپس امریکہ پہنچ چکے ہیں اور وہاں پہنچتے ہی انہوں نے ایسی بات کہہ دی کہ پاکستانیوں کو خوشی سے سرشار کر دیا ہے۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں اترتے ہی جیرمی نے اپنے فیس بک پیج پر اپنے مخصوص فکاہیہ انداز میں لکھا کہ ”میں آج صبح ہی واشنگٹن ڈی سی میں اترا۔ بہت گندڈ ایئرپورٹ تھا۔ مجھے کوئی حیرت نہیں ہوئی کہ لوگ اسے تیسری دنیا کا ملک کیوں کہتے ہیں۔یہاں جو حکمران ہے وہ اپنے اقتدار کو اپنے خاندان کو مالامال کرنے میں صرف کر رہا ہے اور بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ وہ ٹیکس بھی نہیں دیتا۔ مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ اسے جلد نااہل کر دے گی۔یہاں پرتشدد انتہاءپسندی عروج پر ہے۔ کئی سفید فام دہشت گرد حالیہ کچھ عرصے میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں پر حملے کر چکے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ محکمہ داخلہ لوگوں کو یہاں نہ آنے کی تنبیہ کرے گا۔ یہاں گوری خواتین کے چشمے ان کے چہرے کا بہت سا حصہ ڈھانپ لیتے ہیں۔ مذہب کی بنیاد پر انہیں اس طرح اپنا چہرہ چھپانے پر مجبور کرنا افسوسناک ہے۔ یہاں پرتشدد جرائم عام ہیں۔ ہر کسی کے پاس بندوق ہے اور وہ اسلحہ اٹھائے کھلے عام گلیوں میں گھومتے رہتے ہیں۔ آپ کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کب کوئی آپ کو گولی مار دے۔ بہت خوفزدہ کر دینے والا ماحول ہے۔“


جیرمی نے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ”یہاں ہر کوئی شراب پیتا ہے اور اس ملک کی معیشت کا زیادہ تر انحصار اسی پر ہے۔ یہاں شراب نہ پینا قابل افسوس سمجھا جاتا ہے۔ یہاں کے کھانے بہت تیکھے ہوتے ہیں جن میں نمک، مرچ اور مصالحوں کا بہت استعمال ہوتا ہے۔ یہ کھانے آج کی جدید تہذیبوں کی نسبت بہت بدمزہ ہیں۔ یہاں ہر جگہ ’کھوتا بریانی‘ بھی دستیاب نہیں۔ میں نے کئی جگہ تلاش کی لیکن نہیں ملی۔ یہ معاشرہ بہت کمزور ہو چکا ہے۔ طلاق کی شرح بہت بلند ہو چکی ہے۔ لوگ اپنے آپ کو کھائے جا رہے ہیں اور ہر کوئی ہر دوسرے شخص سے بیزار ہے۔ بسااوقات آپ موٹرسائیکل پر ایک شخص کی بجائے 5افراد دیکھے ہیں جو یہاں کی روایت ہے۔یہاں کے لوگ دوسروں کی مدد کرنے کے جذبے سے بالکل عاری ہیں۔ جب آپ کسی سے ملتے ہیں تو وہ فوری طور پر آپ کو کھانے اور اپنے گھر قیام کی دعوت نہیں دیتے۔ بہت مغرور ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں کتنا وقت یہاں گزار پاﺅں گا۔ میں جلد از جلد اپنے گھر’پاکستان‘ واپس جانا چاہتا ہوں۔“ واضح رہے کہ جیرمی نے پاکستان کے دورے کے دوران اسلام آباد اور لاہور میں کئی شوز میں فن کا مظاہرہ کیا اور اپنے فیس بک پیج پر کئی پوسٹس میں پاکستانیوں کی پرجوش محبت اور بے مثال مہمان نوازی کی تعریف بھی کی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -