جماعت اسلامی کے تحت یکم ستمبر کو ”آزاد ی کشمیر مارچ“ ہو گا: حافظ نعیم الرحمن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے 370اور35Aکے قانون کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ بنانے کے خلاف اور مظلوم کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار یکم ستمبر 3بجے دن شاہراہ فیصل پر تاریخی عظیم الشان ”آزادی کشمیر مارچ“ منعقد کیاجائے گا جس میں بچے،جوان، بوڑھے،خواتین،صحافی،علماء،اساتذہ،ڈاکٹر،انجینئر،وکلاء،طلباء،مزدور،سول سوسائٹی اور ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد شریک ہوں گے،جمعہ 23اور30اگست کو مساجد کے باہر اورمہم کے دوران اہم چوکوں، چوراہوں اور مساجد کے باہر5000مظاہرے اورکارنر میٹنگز منعقد کی جائیں گی اور ریلیاں نکالی جائیں گی،جے آئی یوتھ کے تحت کشمیر کے حوالے سے مختلف مقامات پر تصویری نمائش کا اہتمام کیا جائے،نوجوان ہاتھوں کی زنجیر بناکرکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں گے، تمام اضلاع کے تحت ”آزادی کشمیر مارچ“ کے حوالے سے علماء کنونشن منعقد کیے جائیں گے۔آزادی مارچ سے 3دن قبل شہر کے اہم مقامات پر دعوتی کیمپ لگائے جائیں گے اورمظلوم کشمیریوں کی حمایت اور آزادی کشمیر مارچ کے حوالے سے بینرز لگائے جائیں گے، ہینڈ بلز تقسیم کیے جائیں گے، فوری طورپر شہر میں موبائل پبلسٹی کا آغاز کیاجائے گا اور اس سلسلے میں فلوٹ گشت کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امراء کراچی برجیس احمد، ڈاکٹر اسامہ رضی، سکریٹری کراچی عبدا لوہاب، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ علماء سے اپیل کی جائے گی کہ 23اور30اگست کو منبر و محراب سے اپنے خطبات میں کشمیر میں ہونے والے مظالم پر بھارت کی مذمت کریں۔انہوں نے کہاکہ پریس کلب اور کراچی بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے کشمیر کے حوالے سے پروگرامات منعقد کیے جائیں گے، ہم پوری دنیا کو ”آزادی کشمیر مارچ“کے ذریعے یہ پیغام دیں گے کہ ”امت مسلمہ کا دھڑکتا ہوا دل،کراچی“اہل کشمیر اور اہل فلسطین کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے 370اور35Aکے قانون کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ بناکے شہریوں کو مکمل یرغمال بنالیاہے،مقبوضہ کشمیر کو اس وقت جیل خانہ بنادیا گیا ہے، وہاں کے تعلیمی ادارے اور ہستپال بند کردیے گئے ہیں، چوک، چوراہوں اور گھروں پر فوج کھڑی ہے اورمکمل طور پر کرفیولگادیا گیا ہے،بھارتی درندوں نے ماؤں کے سامنے ان کے بچوں کو ذبح کیا اور ان کی بیٹیوں کی عصمت دری کی لیکن افسوس ہے کہ ساری دنیا اس پر خاموش ہے، بد قسمتی سے پاکستان کے حکمران جتنے بھی آئے سب ہی نے انڈیا سے اچھے تعلقات بنانے کی کوشش کی لیکن بھارت نے کبھی مثبت رویے کا اظہار نہیں کیااور اب ثابت کردیا ہے کہ بھارت کشمیر کو متنازع نہیں سمجھتا اور اس کے نزدیک اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی اداروں کی کوئی حیثیت نہیں۔