پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے سبب محفوظ ہے،کموڈور (ر) سدید انور

پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے سبب محفوظ ہے،کموڈور (ر) سدید انور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) سدید انور ملک نے کہا ہے کہ آج ہمارا پاکستان صحیح سلامت ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم ایٹمی قوت بن چکے ہیں اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے جو ہم نے اپنی 72 سالہ تاریخ میں حاصل کی ہے، اس کے علاوہ بھی پاکستان کی صورت میں ہم نے بہت کچھ پایا ہے، ہر میدان میں ہمارے پاس اچھی خاصی صلاحیت اور قوت کار ہے، پاکستانی سب کچھ کر سکتے ہیں، انہیں صرف آگے بڑھنے کے جذبے کی ضرورت ہے۔ وہ گزشتہ روز جسٹس (ر) حاذق الخیری کی زیر صدارت ”آزادی کے 72 سال، کیا کھویا کیا پایا“ کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد کے اجلاس سے ہمدرد کارپوریٹ آفس، کراچی میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بہت کچھ پایا تو بہت کچھ کھویا بھی ہے۔ ہم نے آدھا ملک گنوا دیا تاہم قومیں اپنی غلطیوں سے ہی سیکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان بنا تھا ملک میں بجلی کی پیداوار چند سو کلوواٹ تھی، آج بیس ہزار میگاواٹ ہے۔ شاہراہ فیصل 60 ءکی دہائی میں ایک سنگل سڑک تھی اور اس پر بہت کم کاریں دکھائی دیتی تھیں، آج وسیع اور دو رویا ہے اور اس پر کاروں کی لمبی قطاریں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1972 ءمیں تعلیمی اداروں اور صنعتوں کو قومیانے کا عمل بہت غلط تھا جس سے تعلیمی اور صنعتی ترقی رک گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایوب حکومت کو دس سال مل گئے، اگر بے نظیر حکومت کو بھی دس سال مل جاتے تو ایوب دور سے زیادہ ملک میں ترقی ہو جاتی اور ماس ٹرانزٹ اسکیم مکمل ہو کر کراچی کے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہو جاتا۔ انہوں نے اشاعتِ تعلیم اور خاندانی منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فروغِ تعلیم سے آبادی کو کنٹرول کرنے میں بہت مدد ملے گی۔ ہمارے پاس صلاحیت اور وسائل ہیں، ہم کوشش کریں تو ہمیں اڑان لینے میں دیر نہیں لگے گی اور انشااللہ دو مزید عام انتخابات کے بعد ملکی حالات بہت بہتر ہو جائیں گے۔ جسٹس (ر) حاذق الخیری نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی جانب سے کشمیر میں کی جانے والی ناانصافی، بے ایمانی اور ظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے اور کشمیر کی آزادی کے لیے جو کچھ ہم کر سکتے ہیں، وہ ضرور کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے کسی ساتھی پر کرپشن کا الزام آج تک نہیں لگا۔ پروفیسر ڈاکٹر اخلاق احمد نے کا کہ ہم نے پایا بھی بہت کچھ اور کھویا بھی بہت کچھ ہے۔ بہت بڑی تعداد میں مسلمانوں نے قربانیاں دیں تو یہ ملک ملا۔ ہمارا ملک اچھا خاصا جا رہا تھا کہ دہشت گردی کی بیماری شروع ہوگئی، افغانستان کا مسئلہ حل ہو تو دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکے گا۔ اب کشمیر کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ، ملک کے حالات گمبھیر ہیں ان مشکل حالات سے نکلنے میں اللہ ہماری مدد کرے گا۔ ڈاکٹر سید امجد علی جعفری نے کہا کہ ہمیں سوچنا چاہیے کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں اور اس کی بہتری اور ترقی کے یے عملی کام کرنے چاہئیں۔ انجینئر سید محمد پرویز صادق نے کہا کہ ہم نے کھویا تو ہے لیکن پایا بھی بہت ہے۔ اب مقبوضہ کشمیر کے رہنما بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمارے بزرگوں سے قومی نظریئے کو سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے۔