مقبوضہ کشمیر، کرفیو 16ویں روز میں داخل، قابض فورسز کی جانب سے خواتین کی بے حرمتی 

    مقبوضہ کشمیر، کرفیو 16ویں روز میں داخل، قابض فورسز کی جانب سے خواتین کی بے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے لگائے گئے کرفیو کے باوجود 15 ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں حالات کشیدہ اور عوام گھروں میں محصور ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سنسان سڑکوں پر قابض بھارتی فورسز کا گشت جاری ہے اور حریت قیادت اور سیاسی رہنما بدستور گھروں میں نظر بند یا جیلوں میں قید ہیں۔بھارتی پابندیوں سے مقبوضہ کشمیر میں خوراک، ادویات سمیت دیگر اشیاء کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔مقبوضہ وادی کشمیرمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران کشمیری خواتین اور لڑکیوں کی بے حرمتیاں کیں اور بڑی تعداد میں لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ماہرین معیشت اورسماجی کارکنوں کے ایک گروپ کی طرف سے نئی دہلی میں جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ کشمیرمیں تعینات قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گھروں پر چھاپوں کے دوران کشمیری خواتین اور لڑکیوں کی بے حرمتیاں کر نے کے علاوہ گزشتہ ہفتے کے دوران سینکڑوں کشمیری لڑکوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ رپورٹ جو وادی کشمیر اور دیگر علاقوں کے لوگوں سے حاصل کی گئی معلومات کی پر مبنی ہے میں کہاگیا ہے کہ معلومات فراہم کرنے والے تمام افرادنے بھارتی حکومت کی طرف سے انتقامی کارروائی کے ڈر سے کیمرہ کے سامنے آنے سے انکار کیا۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ15اگست کو جو مقبوضہ علاقے میں مسلسل رائج کرفیو اور دیگر سخت پابندیوں کا 11واں روز تھاکشمیرمیں بھارتی فورسز نے سینکڑوں لڑکوں کو اغوااور خواتین کے بے حرمتیاں کیں۔ 
مقبوضہ کشمیر


 لندن،لزبن (نیوزایجنسیاں)بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف بھارتی عوام لندن اور لزبن کی سڑکوں پرنکل آئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزلندن میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے واقع پارک میں بھارت کی نچلی ذات کے سینکڑوں ہندو مودی حکومت کے غیرقانونی اقدامات اورنچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ کئے گئے مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیلئے جمع ہوگئے۔اس موقع پر موجود مظاہرین نے مودی کے خلاف نعرے لگائے جبکہ کشمیری عوام اور سکھوں کے خلاف کئے گئے مظالم پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔مظاہرے میں خواتین نے کہا کہ کشمیر میں خواتین اور بچوں پر جو ظلم کئے جارہے ہیں ہم مودی کی حمایت نہیں کرسکتے،بھارت میں مسلمان بھی بڑی تعداد میں ہیں اور سکھوں کا بھی بڑاسٹیک ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔مظاہرین نے مودی حکومت کے غیرقانونی اقدامات کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ انڈین آ ئین کے مطابق بھارت کا نام ہندوستان نہیں ہوسکتا بلکہ ہمارے ملک کا نام بھارت یا انڈیا ہے لیکن مودی سرکار بھارت کو ہندوستان بنانے پر تلی ہوئی ہے اوربھارت کو آر ایس ایس کے جنونی ہندوؤں کا ملک بنا دیا گیا ہے جو بھارت کے قانون کے خلاف ہے۔بعدازاں مظاہرین مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ہاؤس آف لارڈز کے سامنے جمع ہوگئے اوروہاں بھی مودی کے خلاف نعرے لگائے۔ادھر پرتگال کے دارلحکومت لزبن میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلہ اور کشمیریوں پر انڈین حکومت کے مظالم کے خلاف انڈین سفارتخانہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں پاکستانیوں کے علاوہ کشمیری، بنگلہ دیشی، موزمبیقین کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی مظاہرین نے انڈین حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاجی کتبے اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے اور انڈین حکومت کے مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی جبکہ شرکاء نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرے 

مزید :

صفحہ اول -