3سال کی توسیع
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) حکومت پاکستان نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی، وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کا فیصلہ ملک اور خطے میں جاری امن کی کوششوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے کیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو آئندہ 3سال کیلئے آرمی چیف برقرار رکھا ہے۔وزیراعظم آفس نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ علاقائی سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر کیا ہے۔وزیراعظم خطے میں امن کی کوششوں کا تسلسل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ پاکستان کے دوسرے آرمی چیف ہونگے جن کی مدت ملازمت میں 3سال کی توسیع ہوئی ہے۔خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے29نومبر 2016پاک فوج کی قیادت سنبھالی تھی۔راولپنڈی کے آرمی ہاکی اسٹیڈیم میں پاک فوج کی کمانڈ میں تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جہاں جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل راحیل شریف کی جگہ پاک فوج کی کمان سنبھال لی۔لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن تعینات تھے، یہ وہی عہدہ ہے جو آرمی چیف بننے سے قبل جنرل راحیل شریف کے پاس تھا۔قمر جاوید باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔جنرل قمر باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج(ٹورنٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلی فورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔، بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔انہوں نے 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات انجام دی ہیں۔کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ رکھنے کے باوجود کہا جاتا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ دہشت گردی کو پاکستان کے لیے ہندوستان سے بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انڈین آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں ڈویژن کمانڈر تھے۔وہ ماضی میں انفینٹری اسکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں اور ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو توجہ حاصل کرنے کا شوق نہیں اور وہ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔ان کے ماتحت کام کرنے والے ایک افسر کے مطابق وہ انتہائی پیشہ ور افسر ہیں،ساتھ ہی بہت نرم دل بھی ہیں جبکہ ان کو غیر سیاسی اور انتہائی غیر جانبدار سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے 16 بلوچ رجمنٹ میں 24 اکتوبر 1980 کو کمیشن حاصل کیا، یہ وہی رجمنٹ ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحی خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔
تین سال توسیع
/h#