جنرل باجوہ سول حکومت سے ملازمت میں توسیع پانے والے دوسرے آرمی چیف

  جنرل باجوہ سول حکومت سے ملازمت میں توسیع پانے والے دوسرے آرمی چیف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سعید چودھری)چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے عہدہ کی معیاد میں 3سال کی توسیع کردی گئی۔نئی مدت کا اطلاق ان کی موجودہ ریٹائرمنٹ کی تاریخ 29 نومبر 2022 ءسے شروع ہوگا،اس طرح وہ 29نومبر 2022ءتک اپنے اس عہدہ پر برقراررہیں گے ۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات بھی اسی سال 29نومبرءکو اپنے عہدہ سے ریٹائرہونے والے ہیں۔سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ جنرل زبیر محمود حیات کے بعد نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کون ہوں گے ؟یہ بات خارج ازامکان نہیں کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو سینئر موسٹ جنرل ہونے کے ناطے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ بھی تفویض کردیاجائے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کے عہدہ میں توسیع کے بعد فوج کے23جرنیل ان کی ریٹائرمنٹ کی نئی تاریخ (29نومبر2022ء)سے قبل ریٹائرہوجائیں گے ،اس موقع پر جو سینئر ترین جرنیلوں کا بیچ موجودہوگا،ان میں لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید شامل ہیں،ان جرنیلوں کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ 22 اپریل 2023ءہے،جنرل قمر جاوید باجوہ کی بعد از توسیع ریٹائرمنٹ کے بعد ان 4جرنیلوں میں سے ایک کو ممکنہ طور پرپاک فوج کی کمان سنبھالنے کا اعزاز حاصل ہو گا۔ اس وقت پاک فوج میں 27 لیفٹیننٹ جنرل ہیں جن میں سے 3 جنرل عاصم سلیم ،صادق علی اورعامر ریاض نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی سابقہ تاریخ ریٹائرمنٹ سے بھی پہلے 23ستمبر 2019ءکو ریٹائر ہوجانا ہے، اگر جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019 ءکو ریٹائر ہوجاتے تو ان کے بعد سینیارٹی کے لحاظ سے پہلا نمبر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار کا ہوتا،جنہوں نے اب30ستمبر2020ءکو ریٹائر ہوناہے،دیگر سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرلزمیں جنرل ندیم رضا، جنرل ہمایوں عزیز ، جنرل نعیم اشرف اورمحمد افضل سمیت 7جرنیلوں کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ 10دسمبر2020ءمقررہے ۔لیکن اب جنرل قمر جاوید باجوہ کو بطور آرمی چیف 3 سال کی توسیع ملنے کے باعث 23ستمبر2019ءکو ممکنہ ریٹائر ہونے والے مذکورہ تین جرنیلوں کے علاوہ مزید20 لیفٹیننٹ جنرل ایسے ہیںجو ان کی ریٹائرمنٹ کی نئی تاریخ سے قبل ریٹائر ہوجائیں گے ۔ ان میں سے اظہر صالح عباسی یکم اپریل2021ءجبکہ 4مزید جرنیل 18اکتوبر 2021ءکو ریٹائر ہوں گے ،انجینئر انچیف جنرل معظم اعجاز بھی 18جولائی 2022ءکو اپنے عہدہ سے سبکدوش ہوں گے جبکہ جنرل عبدالعزیز سمیت 6لیفٹیننٹ جنرل 30ستمبر2022ءکو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ کر سبکدوش ہوجائیں گے ۔یہ آخری بیچ ہوگا جو جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے دوران ریٹائرہوگا۔اس کے بعد سینئر ترین بیچ میں لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید شامل ہوں گے اورممکنہ طور پر جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے بعدان چاروں میں سے کسی ایک کو چیف آف آرمی سٹاف بننے کا اعزاز حاصل ہوگا۔یہاں اہم سوال یہ بھی ہے کہ نیاچیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کون ہوگا ؟ کیونکہ چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات بھی رواں سال 29 نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں، ممکن ہے کہ 1998 ءمیں جنرل پرویز مشرف اور 2013 ءمیں جنرل اشفاق پرویز کیانی کی طرح اب کی بار دونوں عہدے جنرل قمر جاوید باجوہ کو تفویض کردیئے جائیں،جنرل پرویز مشرف 8اکتوبر1998ءسے 7اکتوبر2001ءتک چیف آف آرمی سٹاف کے ساتھ ساتھ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی رہے ،جس کے بعد جنرل عزیز خان کو چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ تفویض کیا گیا۔بعدازاں جنرل اشفاق پرویز کیانی چیف آف آرمی سٹاف کے ساتھ ساتھ 8اکتوبر سے 29نومبر2013ءتک چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی رہے ،جس کے بعد یہ عہدہ جنرل راشد محمود کو دیاگیا،وہ موجودہ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کے تقرر نومبر2016ءتک اس عہدہ پربرقراررہے ۔ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ ذوالفقارعلی بھٹو کے دور حکومت میں قائم کیا گیا اور1976ءمیں جنرل محمد شریف کو جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے پہلے چیئرمین بننے کااعزاز حاصل ہوا،جنرل زبیر محمود حیات جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے 16ویں چیئرمین ہیں،ان سمیت پاک آرمی کے 14جرنیلوں کو اس عہدہ پر کام کرنے کا موقع ملاجبکہ پاکستان نیوی کے افتخار احمد سروہی 10نومبر1988ءسے17اگست1991ءتک اورپاکستان ایئرفورس کے فیروزخان 10نومبر1994ءسے 9نومبر1997ءتک چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدہ پر فائز رہے ۔جنرل قمر جاوید باجوہ دوسرے چیف آف آرمی سٹاف ہیں جنہیں کسی سول حکومت کی طرف سے توسیع دی گئی ،اس سے قبل پیپلز پارٹی کی حکومت نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کے عہدہ کی مدت میں توسیع کی تھی۔
سعید چودھری

مزید :

صفحہ اول -