پنجاب حکومت کی نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام سمیت دیگر منصوبوں پر مشتمل سالانہ رپورٹ تیار
لاہور(رپورٹ :شہزاد ملک) پاکستان تحریک انصاف نے مرکز کی طرح پنجاب میں بھی اپنے ایک سال کی کارکردگی رپورٹ تیار کر لی ۔پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق اس رپورٹ کے اہم نکات میں دیہی علاقوں میں فارم ٹو مارکیٹ روڈز‘ پہلے مر حلے میں 15ارب کی لاگت سے 12سو کلومیٹر روڈز کی تعمیر‘لوڈ اسیسمنٹ مینجمنٹ سسٹم کا اجرائ‘ای ٹینڈرنگ کا باقاعدہ اجراءکیونکہ سابقہ ادار میں ٹینڈرز بھرنا اور اس سے متعلقہ تمام لوازمات کا ایک مشکل ، طویل مرحلہ رائج تھا جس میں نا انصافی ، بد دیانتی اور کرپشن کے تمام مواقع میسر تھے۔اسی طرح سے کم آمدنی والے خاندانوں کیلئے ”نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام “کے تحت سنگل اور ڈبل سٹوری گھر ابتدائی طور پر بھکر، لودھراں ، چشتیاں، رینالہ خورد ، لیہ اور خوشاب میں دستیاب ہوں گے ، پروجیکٹ کیلئے پانچ ارب کے فنڈز کی منظوری پہلے ہی دی جا چکی ہے اور پرائیویٹ ہاﺅسنگ سکیم قوانین 2019کے اجراءسے اس پروجیکٹ کو محفوظ اور مضبوط بنا دیا گیا ۔رپورٹ کے مطابق واسا کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے کسٹمر کیئر سروس ” حاضر سر “ کے نام سے شکایت سنٹر کا آغاز۔ایشین انفراسٹرکچر انویسمنٹ بینک کے تعاون سے لاہور مین تین مقا مات ( شادباغ۔ محمود بوٹی اور شاہدرہ )پر بیسٹ واٹر پلانٹس کی تعمیر شروع اور لاہور میں صاف پانی کی سپلائی کیلئے ”سرفیز واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ“ کی تعمیر جلد شروع گورنمنٹ آف ڈنمارک کے تعاون سے فیصل آباد میں 44MGDصلاحیت کے حامل ایسٹرن ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کیلئے تعمیر جاری۔ منصوبے کی تکمیل سے فیصل آبادکے مکینوں کیلئے پینے کے پانی کا پرانا مسئلہ حل ہو جائے گا، فرانس کے اشتراک سے فیصل آباد میں پانی کے متبادل ذرائع کیلئے 95ملین یورو کی سرمایہ کاری۔فیصل آباد شہر کو کوڑا کرکٹ سے مکمل طور پر صاف رکھنے اور ماڈل سٹی بنانے کے حولاے سے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو جدید مشنری کی خریداری کیلئے 25کروڑکے فنڈز جاری۔لاہور ،فیصل آباد، ملتان ، راولپنڈی، گوجرانوالہ ، سرگودھا اور بہاولپور کیلئے الگ الگ پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی کے بورڈ آف ڈاریکٹر کا قیام عمل پذیر ہو چکاہے۔اس رپورٹ میں جنوبی پنجاب میں ترقی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے ڈیرہ غازی خان ڈیلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری ”کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی“ اور اس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی فوری منظوری ، یہ معاملہ پچھلے تین سال سے نا معلوم وجوہات کی بناد پر زیر التواءتھا 160کی لاگت سے ڈی جی خان اور تونسہ میں پرانے پارکس کی بحالی اور نئے کی تعمیر کا کام شروع۔ کلین اینڈ گرین پنجاب پرجیکٹ کے تحت شجرکاری مہم میں 4لاکھ نئے درخت اور پودے لگائے جارہے ہیں ایشن انفراسٹرکچرانوسٹمنٹ بینک کی مدد سے راولپنڈی رنگ روڈ کی تعمیر صاف پانی پروجیکٹ”پنجاب آبے پاک“ کی تشکیل 656ملین روپے کی لاگت سے ڈی جی خان کے پسمندہ علاقوں 49نئی پانی کی سکیمون کا ااغاز پانی کے معیار کو چیک کرنے کیلئے صوبائی بھر میں چار نئی موبائل کوالٹی مانیٹرنگ لیب کا قیام اور پہلے سے موجود تمام لیبارٹریوں کی ازسر نو تعمیر کے انتظامات بھی مکمل ،دور دراز علاقون مین 9سو ہینڈ پنپس کی فوری تنصیب کرنے کا فیصلہ تونسہ شریف شہر کی تزین و آرائش کیلئے 650ملین روپے مختص کئے گئے ۔اسی طرح سے لائیوسٹاک کو ملکی معیشت میں مثبت کردار ادا کرنے اور جدید سہولیات سے لیس کرنے کیلئے اتھائے جانے والے اقدامات بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے پنجاب کیلئے لائیو سٹاک پالیسی کی تشکیل۔ پنجاب اینیمل ہیلتھ ایکٹ 2019کی منظوری ، جس سے بین الاقوقمی سطح پر پنجاب کے شعبہ لائیو استاک کو فروغ ،سپورٹس میں اضافہ اور پیداوار کی او آئی ای کے معیار مطابقت۔موبائل ویٹ دسپنسریوں کا قیام۔ڈیرہ غازی کان سے منسوبے کا آغاز لائیواستاک کی پیداوار برھانے کیلئے PPRکے خاتمے کیلئے خصوصی مہم۔جنوبی پنجاب میں ملتان ، ڈی جی خان اور بہاولپور میں آغاز ای ف ایم ڈی فری زونز کا قیام۔ پہلے مرحلے میں مہاولپور ڈویڑن اور چولستان سے آغاز بیماریوں سے پاک زونز کا قیام۔ پنجاب بھر کو لائیو استاک سے حوالے سے غیر ملک سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کیلئے پروگرام کا آغاز فیڑلوٹ فٹنی ، رورل پولٹری سکیمز جیسے متعدد پروگراموں کے ذریعے پروٹین سے بھر پور غذاﺅں میں اضافہ۔پہلی بار بین الاقوامی سطح کی بفلو کانفرنس کا انعقاد ، ویت اور پیراویٹس کی تربیتی ورک شاپس۔دیہی علاقوں میں کھیتوں سے منڈیوں تک پہلے مرحلے میں15ارب روپے کی لاگت سے1200کلو میٹرز سڑکوں کی تعمیر،ان سڑکو ں کی تعمیر کی شفافیت کےلئے ای ٹینڈرنگ کا اجراء۔ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019کا نفاذ ،قبضہ مافیاسے180,000ملین روپے کی 9لاکھ10ہزار کنال زمین واگزار ،ایک کروڑ 30لاکھ پودے لگائے گئے ،اٹک ،خوشاب ،چیچہ وطنی ، عارف والا اور ملتان میں ماڈل مویشی منڈیوں کے قیام کےلئے فنڈز کا اجراﺅیسٹ واٹر ٹریٹمنٹ سسٹم کےلئے دیہاتوں میں گندے پانی کے تلاب ختم کرنے کا منصوبہ ، ڈی جی خان میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا قیام ،شہروں کی اقتصادی نمو کےلئے ویژن 2025اور اربن ریفارم روڈ میپ کی تشکیل۔کم آمدنی والے لوگوں کےلئے نیا پاکستان ہاو¿سنگ پروگرام ، بھکر ، لودھراں ،چشتیاں ،رینالاخورد،لیہ اور خوشاب میں منصوبے کا اجراء۔جنوبی پنجاب کےلئے حکومت کے عملی اقدامات ،160ملین روپے کی لاگت سے ڈی جی خان اور تونسہ میں پرانے پارکس کی بحالی اور نئے پارکس کی تعمیر کا آغاز ، کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور اس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی منظوری ۔پنجاب کے مختلف شہروں کےلئے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت کی اپ گریڈیشن ،ائیر کنڈیشنڈ بسوں کی فراہمی ،ایکسل روڈ مینجمنٹ پروگرام کے تحت کمرشل گاڑیوں کی مانیٹرنگ ۔پنجاب کے ایجوکیشن سیکٹر میں پہلی مرتبہ سکول ایجوکیشن پالیسی2019کو حتمی شکل دی گئی ،نئی پالیسی کے تحت اداروں میں اصلاحات کو لرننگ ،معیار ی تعلیم تک رسائی ،مانیٹرنگ اور گورننس کے 4بنیادی حصو ں میں تقسیم کیا گیا ،پنجاب کے سرکاری سکولوں میں 2ہزار کمپیوٹر اور سائنس لیبارٹریز کی تعمیر و بحالی ، 6.2ملین روپے لاگت آئی ۔دور دراز اضلاع کے10ہزار8سو سکولوں کو دسمبر2019تک سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ ،16اضلاع میں 4سو لائبریریز کی 2.2ملین روپے سے تعمیر و بحالی ۔اساتذہ کی تقرری کو شفاف بنانے اور ٹرانسفر کےلئے قیمتی وقت بچانے کےلئے آن لائن ای ٹرانسفر کا نظام متعارف ،22اضلاع کے719سکولوں میں دوپہر کی کلاسز کی آغاز ۔خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کےلئے پہلی مرتبہ سپیشل ایجوکیشن پالیسی کا اجراء،صوبے کے انسٹی ٹیوٹس کی بحالی کےلئے 17سکیمیں ،مختلف کیمپس کی تعمیر کےلئے36سکیمیں اور335ملین روپے کی لاگت سے خصوصی بچوں کےلئے ٹرانسپورٹ کا انتظام ۔پنجاب میں پہلی مرتبہ نان فارمل اور لیٹریسی ایجوکیشن پالیسی ،22ہزار نئے بچوں کا سکولوں میں داخلہ ، 12ہزار بچوں کو غیر رسمی عالمی تعلیمی اداروں سے مستقل سکولوں میں منتقلی کا پروگرام ، خواجہ سراو¿ں کےلئے 3انسٹی ٹیوٹس اور خانہ بدوشوں کےلئے15اداروں کا قیام۔ قیدیوں کی تعلیم کےلئے صوبے کی جیلوں میں 238لیٹریسی سینٹر کا قیام ۔ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ہر ضلع میں کم ازکم ایک یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ ،فوری طور پر 6نئی یونیورسٹیوں کا قیام ،جن میں چکوال ،میانوالی ، مری، بھکر ، ننکانہ صاحب اور راولپنڈی کے اضلاع شامل ہیں ۔اسی طرح سے صحت کارڈ کا دائری کار پنجاب کے 20اضلاع تک پھیلا دیا گیا ،بہاولپور ،سرگودھا، ڈی جی خان ،گجرات اور دیگر شہروں کے سرکاری ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ،میانوالی ،لیہ ،اٹک ،راجن پور میں مدر اینڈ چائلڈ اینڈ نرسنگ کالج کا قیام ،صوبے کے چالیس ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کو آرٹر ہسپتالوں کےلئے3ارب روپے کی فراہمی ۔پنجاب حکومت کا چند ماہ کی قلیل مدت میں345ملین روپے کی لاگت سے لاہور میں5پناہ گاہوں کاقیام ۔زرعی شعبے میں تیل کے بیج ،گندم ، چاول اور گنے کی پیداوار بڑھانے کےلئے 18ارب روپے کی لاگت سے نئے پروگراموں کا اجراء،پنجاب میں131پانی کے نئے تالابوں کی تعمیر ،کپاس کے بیجوں پر سبسڈی سے15ہزار کسان مستفید ۔شجر کاری مہم کے تحت پنجاب میں ایک کروڑ سے زائد پودے لگائے گئے ،13ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر چراگاہوں کا قیام ،4244ایکڑ رقبے پر366نجی فش فارم کا قیام ۔ڈی جی خان اور منڈی بہاو¿ الدین میں 2ٹیکنیکل یونیورسٹیوں کا قیام ۔نئی لیبر پالیسی کے تحت6نئی قوانین متعارف ،گھریلو ملازمین اور اُن کے مالکین کی رجسٹریشن کےلئے آگاہی مہم ،صنعتی ملازمین کی فلاح و بہبود کےلئے نیا پیکج اور ان ملازمین کےلئے شادی گرانٹ ، ڈیتھ گرانٹ ،مفت تعلیم اور وظائف کی مد میں گزشتہ9مہینوں میں3991ملین روپے خرچ ۔پہلے مرحلے میں14تحصیلوں اور دوسرے مرحلے میں10 سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر ۔پنجاب کی پہلی سیاحتی پالیسی کا نفاذ اور ٹور ازم گیلری کا افتتاح ، 177سرکاری ریسٹ ہاو¿س عوام کےلئے کھول دیے گئے ،چکوال میں15،کوٹلی ستیاں اور کوہ سلیمان میں ریزاٹس ۔سرکاری ملازمین کےلئے گرانٹس میں اضافہ ،بچوں کے تعلیمی وظائف ، میرج گرانٹ میں اضافہ اور مختلف الاو¿نسز پر نظر ثانی سمیت دیگر شامل ہیں ےہ رپورٹ بھی جلد ہی پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے جاری کردی جائے گی ۔
پنجاب حکومت/رپورٹ