علی زید ی کی کلین کراچی مہم کے منفی اثرات شہر پر مرتب ہو رہے ہیں: سعید غنی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی کی کلین کراچی مہم کے منفی اثرات اس شہر پر مرتب ہورہے ہیں اور ان کی جانب سے نالوں میں موجود کچرے کو شہر کے مختلف علاقوں میں پھیلائے جانے کے باعث شہر کی حالت زار مزید خراب ہورہی ہے، اگر وہ لینڈ فل سائیڈ تک کچرہ نہیں بھینک سکتے تو اللہ کے واسطے اس مہم کو بند کردیں۔ ہمارے پاس کوئی اسی پیرنی نہیں کہ وہ تعویذ دے اور بارشوں کا پانی نکل جائے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت جادو اور ٹولے پر نہیں چلتی بلکہ وہ اپنی قیادت کے فیصلوں پر چلتی ہے۔ گذشتہ ایک سال اس ملک کے 22 کروڑ عوام کے لئے تاریخ کا بدترین سال قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ روز گھارو کے ایک ہوٹل میں غیر مسلم خواتین کو ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے صرف اس بناء پر کھانا نہیں دیا گیا کہ وہ غیر مسلم ہیں، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے سخت نوٹس لیا ہے اور اس کی انکوائیری کے لئے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو احکامات جاری کردئیے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم مذہب کے نام پر تقسیم اور نفرت کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور اس واقعہ کے بعد اگر یہ بات درست ہوئی تو مذکورہ ہوٹل اور اس کی انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ان کے وزیر علی زیدی کی جانب سے کلین کراچی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے نالوں کی صفائی اور بعد ازاں شہر سے کچرے کی صفائی کے دعوے کئے تھے۔ لیکن افسوس کہ اس مہم میں انہوں نے آج تک جتنے نالے صاف کئے یا جن جن علاقوں میں کچرہ اٹھایا اس میں سے ایک ٹرک بھی لینڈ فل سائیڈ پر نہیں پہنچایا گیا بلکہ نالوں میں سے نکلنے والا گند اور کچرہ انہوں نے شہر کے مختلف پارکس، گراؤنڈ اور سڑکوں پر پھینک دیا یعنی انہوں نے کچرہ نالوں سے نکال کرشہر میں پھیلا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی زیدی کی جانب سے یہ دعوی کیا گیا کہ میں نے ان کو ایسا کرنے کو کہا ہے تو میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثابت کریں کہ میں نے انہیں کہا ہے بلکہ میں نے ان کو اس مہم کے آغاز سے ایک روز قبل ہی کہا تھا کہ آپ کچرہ لینڈ فل سائیڈ پر ڈالیں گے اور اس کے لئے اس وقت میں وزیر بلدیات تھا اس حیثیت سے میں نے سندل سولڈ ویسٹ کے ایم ڈی اور دیگر کو بھی پابند کردیا تھا۔ ایک سوال پر سعید غنی نے کہا کہ کلین کراچی مہم دراصل شہر کو صاف کرنے کی نہیں بلکہ شہر کو گندہ کرنے کی مہم لگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے بعد شہر کے کم و بیش تمام علاقوں میں صفائی کی صورتحال خراب ہوئی ہے اور اس کی وجہ اس مہم کے دوران نالوں اور دیگر علاقوں سے کچرے کو پارکس، گراؤنڈ، سمندر اور ندی کے کناروں اور اہم شاہراہوں پر پھیکنا ہے اس لئے میں علی زیدی اور وفاقی حکومت سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ کراچی کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں اور اگر وہ صفائی کا کچرہ لینڈ فل سائیڈ پر نہیں پھینک سکتے تو اللہ کے واسطے اس مہم کو بند کردیں۔ ایک اور سوال پر وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے ایک سالہ دور حکومت میں جو ظلم اس ملک کے 22 کروڑ عوام پر ڈھائے ہیں اس کی مثال اس ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق اس حکومت نے کیا۔ ڈالر کے مقابلے پاکستان کی کرنسی کی قیمت میں کمی اس ایک سال میں جتنی ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی، گیس، بجلی، پیٹرول، ڈیزل،سی این جی، ادویات، گھی، تیل، آٹا، دالیں غرض ضروریات زندگی کی تمام اشیاء کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ بھی اس نالائق اور نااہل حکومت کے ایک سال کے دوران ہوا۔