تفتیشی عمل میں بہتری لاکرہی جھوٹے مقدمات کاخاتمہ یقینی بنایا جاسکتاہے

تفتیشی عمل میں بہتری لاکرہی جھوٹے مقدمات کاخاتمہ یقینی بنایا جاسکتاہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (نامہ نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائی کور ٹ مسٹر جسٹس سردارمحمد شمیم خان نے کہاہے کہ ہم نے تہیہ کیا ہے کہ ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان کا خواب پورا کرنا ہے۔ جرائم کے خاتمے کیلئے پولیس، پراسیکیوشن اور عدلیہ کا مشترکہ کردار بہت اہم ہے،تفتیشی عمل میں بہتری لاکرجھوٹے مقدمات کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ وہ گزشتہ روز پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں کریمنل جسٹس سسٹم میں بہتری کے لئے ایک روزہ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کررہے تھے جبکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقرنجفی نے کہا کہ ہماری پولیس معاشرے میں امن و امان کو قائم رکھنے اور ہم سب کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتی ہے، ہم کسی صورت بھی پولیس کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتے۔ چیف جسٹس سردر شمیم احمد خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ تفتیش میں جدید رجحانات اور تکنیک اختیار نہ کرنے سے اہم شہادتیں ضائع ہو جاتی ہیں، شہادتوں کے ضیاع سے فوجداری نظام عدل پر سوالات اٹھتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کی معاشی، سماجی، سیاسی اور ثقافتی ترقی کا دارومدار محفوظ معاشرے پرہوتا ہے، ہر مہذب معاشرے میں مجرموں کو قرار واقعی سزا کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے تاکہ جرائم کی شرح میں کمی ہو سکے۔ کسی بھی فوجداری مقدمے کی بنیاد تفتیش پر ہوتی ہے اگر تفتیشی ادارے اپنی ذمہ داری ایمانداری سے پوری نہیں کریں گے اور جدید تقاضوں کے مطابق تفتیشی طریقہ کار کو نہیں اپنائیں گے تو مجرموں کو سزا ہونے کے امکانات کم ہو جائیں گے۔ اسی طرح عدالتوں میں مقدمات چالان پیش کرنے سے لے کر شواہد اور گواہان کی دستیابی کی ذمہ داری پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ پر عائد ہوتی ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ پولیس اور پراسیکیوشن کو فوجداری نظام عدل کی بہتری کے لئے تعاون کرناہوگا،ا، جسٹس علی باقر نجفی نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت بھی پولیس کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری نظام انصاف کو بہتر بنانے کے لئے بہت کام کرنا باقی ہے۔ ہماری پولیس کو روائتی تفتیش طریقوں کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تفتیشی طریقہ کار کو بھی اپنا چاہیے۔ تربیتی ورکشاپ میں برطانوی پولیس کے ماہرین نے مختلف موضوعات پر لیکچرز بھی دیئے۔اس موقع پرجسٹس جواد حسن، رجسٹرار چودھری ہمایوں امتیاز، ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی عبدالستار، سیکرٹری پراسیکیوشن ندیم اسلم چودھری، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سردار جمال احمد سکھیرا اور ایڈیشنل آئی جی پولیس پنجاب ابوبکر خدابخش سمیت برطانوی ہائی کمیشن کے نمائندے، برطانوی میٹروپولیٹن پولیس کے افسران، پنجاب ڈسٹرکٹ جوڈیشری جوڈیشل افسران، پراسیکیوٹرز، پولیس افسران اور وکلاء بھی موجود تھے۔

،چیف جسٹس نے ورکشاپ کے شرکاء، منتظمین اور انسٹرکٹرز میں شیلڈز و اسناد بھی تقسیم کیں۔

مزید :

علاقائی -