جندول، رقم لین دین میں 5افراد کے قتل کیخلاف منڈابازار میں مکمل ہڑتال

  جندول، رقم لین دین میں 5افراد کے قتل کیخلاف منڈابازار میں مکمل ہڑتال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جندول(نمائندہ پاکستان) جندول تھانہ منڈا کے حدودگوسم میں گذشتہ روز رقم کے لین دین پر پانچ افراد کے قتل کے خلاف آج منڈا بازار میں مکمل شٹر ڈاون احتجاج ہوا،مظاہرین نے قتل مقاتلہ کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر ڈال دیتے ہوئے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز رقم کی لین دین پر ایک ہی گھر کے چار افراد کو قتل کر دیئے جانے کے خلاف احتجاج ہوا۔احتجاجی مظاہرہ سے ممبر صوبائی اسمبلی حاجی بہادر خان، سابق ایم پی اے و ضلعی امیر جماعت اسلامی اعزاز الملک افکاری، سابق ضلعی ناظم حاجی عنایت اللہ، تحریک انصاف سابق امیدوارصوبائی اسمبلی سربلند خان و دیگر نے خطاب کیا مقررین نے کہا کہ مذکورہ افراد کا قتل کسی جرگہ میں نہیں بلکہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا انہوں نے کہا کہ وقوعہ سے پہلے مقتول حمید اللہ ولد رحمت اللہ کے بیٹے مشتاق نے اپنے والد کے اغواء کا رپورٹ تھانہ منڈا میں درج کرایا تھا مگر پولیس نے اس کے بار بار اسرار کے باوجود بھی کاروائی نہیں کی تھی جس کی وجہ سے پانچ افراد کی موت واقع ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ علاقہ میں پولیس کی ناکامی کی وجہ سے قتل مقاتلہ کی وارداتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے تاہم حکومت اس سلسلہ میں اقدامات نہیں اٹھاتے۔انہوں نے کہا کہ اگر پولیس بروقت رپورٹ پر کاروائی کرتے تو شائد اتنا زیادہ نقصانہ ہوتا۔ احتجاج کے بعدایک ہی گھر کے چار مقتولین کے ورثاء نے بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور کہا کہ مخالف فریق نے حمید اللہ کو اغواء کیا تھا جسے چڑانے کیلئے ہم نے تھانہ منڈا میں رپورٹ درج کرائی اور پولیس سے بہت التجاء کی کہ حمید اللہ کو بازیاب کرانے کیلئے پولیس ان کے ساتھ جائے مگر پولیس نے یہ کہہ کر کہ ہم نے موبائل بھیج دیا ہے ہماری باتوں کو مسلسل نظر انداز کرتے رہیں جس کے بعد جب حمید اللہ کا ضعیف والد اور دو بیٹے خالی ہاتھ اسے رہا کرانے کیلئے گئیں تو انہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔مقتولین کے ورثاء نے وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس آف پاکستان اور انسپکٹر جنرل آف پولیس نے مقامی پولیس کے خلاف انکوائری کر کے انہیں فارغ کر دینے اور معاملہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔