سپریم کورٹ،جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس کافیصلہ محفوظ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس کافیصلہ 2 سے 3 روزمیں سنائیں گے،تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے جج ارشد ملک کی ویڈیو سکینڈل کی سماعت کی ،جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن بنچ کا حصہ ہیں،اٹارنی جنرل نے ایف آئی اے کی تحریری رپورٹ پیش کی ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایف آئی کی رپورٹ میں ابہام ہے، رپورٹ میں دو ویڈیوز کا ذکر ہے،عدالت نے کہا کہ رپورٹ پڑھ کر سمجھا ہوں کہ ایک قابل اعتراض ویڈیو ہے،بتایا گیا ایک قابل اعتراض ویڈیو دکھا کر جج کو بلیک میل کیا گیا،چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ایک ویڈیو وہ ہے جو پریس کانفرنس میں دکھائی گئی،اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ جی بالکل ایسا ہی ہے یہ دو ویڈیوز ہیں ،چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل رپورٹ پڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کیلئے رپورٹ کی سمری پڑھ کر سنائیں،عدالت نے کہا کہ رپورٹ میں کوئی قابل اعتراض مواد ہے توبے شک نہ پڑھیں،اٹارنی جنرل نے کہا کہ 13 مارچ2018 کو جج ارشد ملک کی تعینات ہوئی ،ارشدملک کے بقول 10 کروڑکی پیشکش ہوئی، ناصر جنجوعہ نے دعویٰ کیا ارشد ملک نے انہوں نے تعینات کرایا،عدالت نے کہا کہ کیاوہ مبینہ شخص سامنے آیا جس نے ارشد ملک کو تعینات کرایا،اٹارنی جنرل نے کہا کہ جج ارشد ملک کی تعیناتی کرنے والا شخص سامنے نہیں آیا،عدالت نے کہا کہ اس کا مطلب ہے حکومت نے پاناما فیصلے کے بعد ارشد ملک کی تعینات کی ،ناصر جنجوعہ دعویٰ کررہا ہے کہ ارشد ملک کو اس نے تعینات کرایا،اٹارنی جنرل نے کہا کہ شہبازشریف اور لیگی قیادت نے ویڈیوز سے لاتعلقی کااظہار کیا،مریم نواز نے ویڈیوز سے لاتعلقی کااظہار کرنے کی کوشش کی ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ مریم نواز نے کہا قابل اعتراض ویڈیو نہیں دیکھی ،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا ویڈیو کی فرانزک کرائی گئی ہے ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ جی ہاں قابل اعتراض ویڈیو کی فرانزک کرالی گئی ہے ،ارشد ملک کی نئی ویڈیوکا فرانزک نہیں ہو سکا،عدالت نے استفسار کیا کہ جج کی ویڈیو کا فرانزک کیوں نہیں ہو سکا،ویڈیو پورے ملک کے پاس ہے ایف آئی اے کے پاس نہیں ،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ویڈیو کا فرانزک کیوں نہیں ہوا ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ ویڈیو یوٹیوب سے لی گئی اس لئے فرانزک نہیں ہو سکتا ،چیف جسٹس نے کہا کہ اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ پہلی ویڈیو اصلی ہے ،رپورٹ سے ابہام پیدا ہوا ہے،2 ویڈیوتھیں قابل اعتراض سے بلیک میل کیا گیا ۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ارشدملک کوواپس بھجوائیں تاکہ لاہورہائیکورٹ کارروائی کرسکے،لاہورہائیکورٹ کودیکھناہوگاایسے شخص کوجج رکھاجاسکتاہے؟اب ویڈیوحکومت کے پاس ہے،وہ جج کوبلیک میل کرسکتی ہے،کل کسی سائل کے ہاتھ ویڈیولگی تووہ بھی بلیک میل کرسکتاہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ارشدملک کے کردارسے ججوں کے سرشرم سے جھک گئے،عجیب جج ہیں فیصلے کے بعدمجرمان کے گھر چلے جاتے ہیں،پھرمجرم کے بیٹے سے ملنے مدینہ منورہ جاتے ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ارشدملک کے کردارسے متعلق بہت سی باتیں دیکھنے والی ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک ارشدملک کواپنے پاس کیوں رکھاہے؟سپریم کورٹ نے جج ارشدملک کی خدمات فوری واپس کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ جج ارشدملک کی خدمات فوری واپس کی جائیں،حکومت ارشدملک کوپاس رکھ کرکیاکرناچاہتی ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت ارشدملک کوواپس نہ بھیج کرتحفظ دے رہی ہے،ایسے کردارکے حامل جج کوبہت سے لوگ بلیک میل کرسکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے جج ارشد ملک کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ کیس کافیصلہ 2 سے 3 روزمیں سنائیں گے۔