وکیل کی عدم حاضری، میٹرو اورنج ٹرین منصوبے پر حکم امتناع واپس
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہورہائی کورٹ نے میٹرواورنج ٹرین منصوبے کے نام پر درختوں کی کٹائی کے خلاف دائرمتفرق درخواست کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل احمد رافع عالم کے پیش نہ ہونے پراپناعبوری حکم امتناعی واپس لے لیا،عدالت نے اورنج لائن ٹرین کو بجلی کی فراہمی کے پراجیکٹ پر عبوری حکم امتناعی جاری کر رکھا تھا،عمرانہ ٹوانہ کی طرف سے دائراس درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے استفسارکیا کہ درخواست گزار کے وکیل کو کیس کی سماعت کی اطلاع کی گئی تھی،بار بار میسج کے باوجود درخواست گزار کے وکیل عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوئے، اس موقع پر لیسکو کے وکیل نے کہا د رخواست گزار نے جو انسپکشن رپورٹ متفرق درخواست کے ذریعے پیش کی وہ خفیہ ہے، محکمے کی رپورٹ کیسے درخواست گزار تک پہنچی،ہمیں بھی علم نہیں بلکہ لیسکو کو بھی یہ رپورٹ فراہم نہیں کی گئی، اورنج لائن ٹرین کو بجلی فراہمی کا پراجیکٹ مکمل ہو چکا ہے اب تو ان ٹرانسمیشن لائنز میں بجلی چلانے کا عمل باقی ہے۔ متفرق درخواست میں محکمہ تحفظ ماحول کی انسپکشن رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ محکمہ تحفظ ماحول نے اورنج لائن ٹرین کو بجلی فراہمی کی ٹرانسمیشن لائن پراجیکٹ کی مخالفت کی ہے، لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے پر محکمہ تحفظ ماحول نے لاہور کینال پر 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن بچھانے پر انسپکشن کی رپورٹ تیار کی، متفرق درخواست کے مطابق انسپکشن رپورٹ میں درخت کاٹنے والے اداروں کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انسپکشن رپورٹ کے مطابق بجلی ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے پراجیکٹ کو ماحولیاتی آلودگی سے حفاظتی اقدامات اٹھائے بغیر مکمل کیا گیا۔ فاضل جج نے مختصر کارروائی کے بعد اپنا عبوری حکم امتناعی واپس لے لیا۔
حکم امتناعی واپس