کابل میں 2بم دھماکے، پولیس افسر سمیت 2ہلاک، 2زخمی، راکٹ حملے میں مارے جانیوالوں میں صدارتی گارڈ آف آنر کے دو اہلکار شامل
کابل(نیوز ایجنسیاں)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دو بم حملوں میں پولیس افسر سمیت 2 ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ترجمان کابل پولیس کے مطابق ایک بم پولیس کی ایک گاڑی پر اور دوسرا ایک ایسی گاڑی پر نصب کیا گیا تھا جو افغان وزارت تعلیم کی ملکیت تھی۔ فوری طور پر ان حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی، تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان بم حملوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب منگل کے روزافغان صدارتی محل کے قریب راکٹ حملوں میں ہونیوالے جانی نقصان کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے افغان حکام نے بتایا کہ 2 سرکاری اہلکاروں سمیت 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان صدارتی محل کے قریب کار کے ذریعے 14 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے ایک میزائل صدارتی محل کے کمپاؤنڈ میں گرا جس کے نتیجے میں گارڈ آف آنر کے 6 اہلکار زخمی ہوئے، دیگر زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے دو سرکاری اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی تاہم انہوں نے گارڈ آف آنر کے اہلکاروں سے متعلق کچھ معلومات نہیں دیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے یوم آزادی کے سلسلے میں صدر اشرف غنی نے وزارت دفاع کی عمارت میں مینارِ آزادی پر حاضری دی جس کے بعد راکٹ حملے کیے گئے۔افغان میڈیا کے مطابق اب تک کسی گروپ کی جانب سے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
کابل دھماکے