پنجاب سے گندم سپلائی کرنیوالے کیرج فوڈ کنٹریکٹرزنے آٹا بحران کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر ڈال دی 

  پنجاب سے گندم سپلائی کرنیوالے کیرج فوڈ کنٹریکٹرزنے آٹا بحران کی ذمہ داری ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چارسدہ(بیورورپورٹ)صوبہ پنجاب سے صوبہ خیبر پختون خوا کو گندم سپلائی کرنے والے کیرج فوڈ کنٹریکٹر زنے آٹا بحران کی تما تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر ڈال دی، الزام لگایا کہ محکمہ فوڈ نے گندم بحران سے قبل درست اعداد شمار اکھٹے نہیں کیئے، محکمہ فوڈ وزیر کے بجائے وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ چلا رہاہے جبکہ پاسکو کی جانب سے گندم میں پانی کی ملاوٹ کا کوئی نو ٹس نہیں لے رہا ہے،کیرج فوڈ کنٹریکٹرز اپنے چیک کلئیر کرانے کیلئے کئی کئی دن تک ڈائریکٹر فوڈ پختون خوا کے دفاتر کے چکر لگانے کے عذاب سے گزر رہے ہیں۔ چارسدہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیرج فوڈ کنٹریکٹرز حاجی ناصر خان اور شبیر احمد نے کہا کہ اس وقت جب ملک میں عموما اور خیبر پختون خوا میں خصوصا گندم کا بحران اور ایمرجنسی کی صورت حال ہے صوبائی محکمہ خوراک کی غیر سنجیدہ رویہ اور غفلت کی وجہ سے حالات بہتری کے بجائے ابتری کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب سے خیبر پختون خوا کے مختلف اضلاع میں گندم سپلائی کرنے والے کیرج فوڈکنٹریکٹرز کے بلز ڈائریکٹر فوڈ پختون خوا کے آفس سے پاس کرانے کی پالیسی اپنائی گئی ہے جس کے تحت ٹانک اور کوہستان جیسے دور افتادہ اضلاع کو گندم سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز کو بھی اپنے بلز پاس کرانے کیلئے پشاور لانا پڑتے ہیں جہاں ایک مشکل ترین اور کٹھن مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔ بلز پاس کرانے میں کئی ہفتے لگ جانے کی وجہ سے کنٹریکٹرز کے کروڑوں روپے لٹھک جاتے ہیں جس کی وجہ سے کنٹریکٹرز ٹرانسپورٹرز کو کرائے ادا نہیں کرسکتے اور گندم کی بروقت سپلائی متاثر ہو رہی ہے یہی وجہ ہے کہ صوبہ پختون خوا میں اس وقت صرف دس دن کیلئے گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔ جبکہ دوسری جانب محکمہ فوڈ کنٹریکٹرز پر بروقت گندم کی سپلائی کیلئے مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رولز کے مطابق ہمیں تیس اگست تک مقررہ مقدار میں گندم فراہم کرنا ہوتا ہے لیکن محکمہ فوڈ روزانہ کے حساب سے گندم کی سپلائی کا حساب مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بروقت سپلائی کیلئے کرائیوں کی مد میں بلز کو بھی بروقت کلیئر کرانا ضروری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام کنٹریکٹرز کو ایلوکیشن لفٹنگ کیلئے کم از کم  تیس دن کا وقت دیا جائے، کم وقت کی وجہ سے کنٹریکٹرز کے کرائیوں کے ادائیگیوں میں تعطل پیدا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بروقت سپلائی ممکن نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پاسکو کی جانب سے گندم میں پانی مکی ملاوٹ کے شکایات ہیں جس کو دور کرانا محکمہ فوڈ کی ذمہ داری ہے کنٹریکٹرز کو اسکا ذمہ دار نہ ٹھرایا جائے اور کہا کہ محکمہ فوڈ کو لوڈنگ سے قبل گندم کا معیار چیک کرانا چاہیے  تاکہ ان لوڈنگ کے دوران کنٹریکٹرز کی مشکلات دور سکے، کیرج کنٹریکٹرز کیلئے ٹرانسپورٹیشن بل کی ادائیگی کا پرانا طریقہ کار بحال کیا جائے کیونکہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر ز کے پاس اربوں روپے کے گندم کی خریداری کا اختیار تو ہے لیکن کیرج کنٹریکٹرز کی ٹرنسپورٹ کی ادائیگی کا اختیار نہیں جس کی وجہ سے کنٹریکٹرز کو اپنے بلز کی وصولی کیلئے کئی کئی ہفتے ڈائیریکٹرز فوڈ کے دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ صوبے میں گندم کی بروقت سپلائی کیلئے کیرج کنٹریکٹرز کے تمام مطالبات کو مانا جائے اور شکایات کا ازالہ کیا جائے۔   

مزید :

صفحہ اول -