کراچی حیدرآبادبرج کسی بھی وقت گر سکتا ہے ،دریائے سندھ پر کوئی ایساپل نہیں جس پر قوم فخر کر سکے،چیف جسٹس پاکستان کے ریلوے خسارہ ازخودنوٹس کیس میں ریمارکس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے ریلوے خسازہ ازخودنوٹس کیس میں سرکلر ریلوے پر سندھ حکومت اورریلوے سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس گلزاراحمدنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کراچی حیدرآبادبرج کسی بھی وقت گر سکتا ہے ،کوٹری میں انگریز کابنایاہوا پل آج بھی درست حالت میں ہے ،دریائے سندھ پر کوئی ایساپل نہیں جس پر قوم فخر کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس گلزاراحمدنے کہاکہ کراچی حیدرآبادبرج کسی بھی وقت گر سکتا ہے ،کوٹری میں انگریز کابنایاہوا پل آج بھی درست حالت میں ہے ،دریائے سندھ پر کوئی ایساپل نہیں جس پر قوم فخر کر سکے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایوب خان کے دور میں بننے والا ایوب برج واحد خوبصورت پل ہے،ایم ایل ون کیلئے اچھے برج بنائے جائیں ۔
سیکرٹری ریلوے نے کہاکہ ایم ایل ون میں سٹیٹ آف دی آرٹ پل بنائے جائیں گے ،ایم ایل ون کاپیکیج ون 3 سال میں مکمل ہوگا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ 3 سال بہت زیادہ ہیں ،چین والے تومہینوں میں ریلوے لائن بچھا دیتے ہیں ، فنڈز موجود ہیں تو منصوبہ مکمل ہونے میں وقت نہیں لگناچاہئے،1800کلومیٹر کا ٹریک بچھاناچین کیلئے کوئی مشکل نہیں ۔کمشنر کراچی نے کہاکہ کراچی میں ریلوے سٹیشنز کی فینسنگ کیلئے ٹینڈر جاری کردیا۔
عدالت نے ریلوے کی ری سٹرکچرنگ کیلئے چار ہفتے کی مہلت دیدی،عدالت نے مہلت پلاننگ کمیشن کی درخواست پر دی ،عدالت نے سرکلر ریلوے پر سندھ حکومت اورریلوے سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔