اسلام آبادہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو دارالامان بھیج دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنےوالی لڑکی کو دارالامان بھیج دیا،عدالت نے لڑکی کانکاح پڑھانے والے مولوی اور لڑکی کے شوہر کونوٹس جاری کردیا۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ بچی ماں کے ساتھ رہے گی اورنہ ہی باپ کے ساتھ۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی درخواست پر سماعت ہوئی،پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اور اس کی والدہ عدالت میں پیش ہوئیں،عدالت نے ایس ایچ او تھانہ کھنہ کے پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہارکیا۔
جسٹس عامر فاروق نے لڑکی سے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کیا ہے؟تاریخ پیدائش بتائیں؟،لڑکی نے جواب دیا کہ میری عمر ابھی 17 سال ہے ۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل خالد محمود سے معاونت کرنے کی ہدایت کی،جسٹس عامر فاروق نے لڑکی سے استفسارکیاکہ آپ کی شادی کہاں ہوئی اورشوہر کیا کررہاہے؟،لڑکی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ میں نے کورٹ میرج کی میراشوہر کچھ نہیں کررہا،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ عدالت میں کوئی شادی نہیں ہوتی کسی وکیل یامنشی کی پٹی پر ہی ایسا ہوتا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے لڑکی سے استفسارکیاکہ کیاآپ نے ماں سے ملنا ہے؟پسند کی شادی کرنےوالی لڑکی نے والدہ سے ملنے سے انکار کردیا
جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ پرچہ نکاح خواں کیخلاف ہوناچاہئے ،جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ بچی ماں کے ساتھ رہے گی اورنہ ہی باپ کے ساتھ۔
عدالت نے پسند کی شادی کرنےوالی لڑکی کو دارالامان بھیج دیا،عدالت نے لڑکی کانکاح پڑھانے والے مولوی اور لڑکی کے شوہر کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔