گلیشیئرپھٹنے کے خدشات
موسمیاتی تبدیلی کے باعث خیبرپختونخوا کے تین ہزار سے زائد گلیشیئر پھٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اِس سے بچاؤ کے لئے جہاں مقامی آبادی کی تربیت کی جا رہی ہے وہاں پیشگی اطلاع کے سسٹم کی تنصیب شروع کر دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کو موسمیاتی تغیرات کے باعث ہزاروں چھوٹے گلیشیئر سے اَپر اور لوئر چترال، اَپر دیر، سوات اور کوہستان سمیت بعض شمالی علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اِن گلیشیئروں کے پھٹنے سے پیداہونیوالی ہنگامی صورتحال سے نبٹنے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے ترقی کے ایک منصوبے کے تحت پانچ اضلاع میں پیشگی اطلاع دینے کے نظام کی تنصیب شروع کر دی ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لگ بھگ سات لاکھ افراد کی تربیت بھی مکمل کر لی گئی ہے، جن میں نصف تعداد خواتین کی ہے اور یہ تمام افراد کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نبٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔ مذکورہ خدشات اور ہنگامی حالات سے نبٹنے کے لئے کے پی کے حکومت نے جو پیشگی اقداما ت کئے ہیں وہ قابلِ تعریف ہیں تاہم ضرورت اِس اَمر کی ہے صوبائی حکومت اِس بات کو بھی یقینی بنائے کہ جن علاقوں کے لیے اِن لاکھوں افراد کو تربیت فراہم کی گئی ہے وہاں کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں یہ متعلقہ افراد دستیاب ہوں گے، اِن کی بروقت دستیابی کی بدولت ہی اِن کی خدمات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔