مبارک ثانی کیس، سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف مذہبی جماعتوں کا ڈی چوک میں احتجاج، پولیس سے جھڑپیں
اسلام آباد(آ ئی این پی)اسلام آباد کے ڈی چوک پر سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف مذہبی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ عالمی مجلس ختم نبوت کی مجلس شوری کے ممبر مولانا عبد الرحمن کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے خلاف فیصلہ دینے والی ججز کو فوری طور پر استعفا دینا چاہیے،1973 کے آئین کے تحت کوئی بھی قادیانی اس ملک میں نہ مسجد بنا سکتا ہے اور نہ ہی تبلیغکر سکتا ہے،یہ کافر ہیں۔ اگر سپریم کورٹ فیصلے پر نظر ثانی نہ کی تو ہمججوں یہاں رہنے بھی نہیں دیں گے۔تفصیل کے مطابق پیر کے روز اسلام آباد میں ڈی چوک پر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ اس دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور سپریم کورٹ کی جانب بڑھنے لگے۔مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے سگنل توڑ دئیے جس پر پولیس نے ان پر شیلنگ کی، جبکہ مظاہرین نے بھی پولیس کی گاڑیوں پر پتھرا ؤاور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔مظاہرین ڈی چوک کا گیٹ زبردستی کھلوا کر ریڈ زون کی جانب روانہ ہوگئے اور مشتعل کارکنوں نے ڈی چوک سے رکاوٹیں بھی ہٹا دیں۔بعد ازاں اسلام آباد میں ڈی چوک پر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کا احتجاج ختم ہوگیا۔ڈی چوک میں احتجاج مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد الرحمن کا مزیدکہنا تھا کہ 1973 کے آئین میں قادیانیوں کو مرتد اور کافر قرار دیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے علیحدہ نہیں کیا جاتا،امریکہ اور مغربی ممالک کے حکم پر قادیانیوں کے حق میں فیصلہ دیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ اس ملک کے اندر صرف ختم نبوت کا قانون چل سکتا ہے،اگر حکومت نے فوری طور پر چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے نہ ہٹایا یا پھر خود سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے استعفی نہ دیا تو پورے ملک کے اندر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام علما کرام اس بات پر متفق ہیں کہ قادیانی کافر ہیں،اور ائین میں یہ واضح طور پر لکھا گیا ہے،آج کس کے حکم پر یہ فیصلے ہو رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر ایک متبادل قانون کو جگہ دی جا رہی ہے،اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سپریم کورٹ فوری طور پر جو انہوں نے اپنا فیصلہ دیا ہے اس پر نظر ثانی کرے, انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے اندر کارکن اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہو جائیں, ختم نبوت کے لیے ہم اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کریں گے, انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو بھی اگر گرانا پڑا تو بھی کارکن تیار رہیں۔ شرکا نے کہا کہ حکومت فوری طور پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے برطرف کرے۔
ڈی چوک احتجاج