شجاع آباد، بداخلاقی کے بعد16سالہ لڑکی قتل، بااثر شخصیات کا اہل خانہ پر صلح کیلئے دباؤ، دھمکیاں، موجودہ سسٹم میں انصاف کا حصول مشکل، والدہ کی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو
شجاع آباد(نمائندہ پاکستان) ایک ماہ قبل نواحی علاقے بستی خیر پور کی غریب خاتون حاجرہ بی بی کی 16 سالہ بیٹی اقرا کو اس کے چچا زاد بھائی فیصل نے اپنے دوستوں حسن اور دو نامعلوم کے ساتھ مل کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر زہریلی گولیاں کھلا کر اسے قتل کر (بقیہ نمبر47صفحہ7پر)
دیا تھا مقتولہ کی والدہ نے پریس کلب شجاع آباد سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انصاف کا حصول ناممکن نظر آتا ہے کیوں کہ بااثر شخصیات نے دبا ڈالا ہوا ہے کہ 15لاکھ روپے لے کر راضی نامہ کرلو ورنہ تمھیں اور تمھاری بیٹیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے حاجرہ بی بی نے الزام لگایا کہ تفتیشی شیر افگن غلیظ زبان استعمال کرتا ہے برے برے الزامات لگا کر کمرے سے باہر نکال دیتا ہے۔پولیس کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے۔حاجرہ بی بی نے کہا کہ غریب ہوں کیس لڑنے اور وکیلوں کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔اس سسٹم میں انصاف ملتا نظر نہیں آرہا۔بااثر شخصیات کا دباو ہے کہ راضی نامہ کرلیں ورنہ علاقہ چھوڑ کر چلی جا میری دو معصوم بچیاں سکول نہیں جا سکتیں ملزمان کے والد اور بھائی بچیوں کو راستے میں روک کر اغوا اور قتل کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں حاجرہ بی بی نے تفتیشی تبدیل کرنے کے لیے سی پی او ملتان کو درخواست بھی دے دی ہے