سیاست کامطلب خدمت ہے، فتنہ پھیلانے والی جماعتیں سیاست کی حقدار نہیں:وزیر اعلیٰ مریم نواز

سیاست کامطلب خدمت ہے، فتنہ پھیلانے والی جماعتیں سیاست کی حقدار نہیں:وزیر ...
 سیاست کامطلب خدمت ہے، فتنہ پھیلانے والی جماعتیں سیاست کی حقدار نہیں:وزیر اعلیٰ مریم نواز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پوزیشن ہولڈرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت پیارے لائق فائق پوزیشن ہولڈرز، ٹاپرز،ان کے والدین اور اساتذہ کو دلی مبارکباد دیتی ہوں۔ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی یہ پوزیشن ہولڈرز بچے ہیں جو سامنے بیٹھے ہیں۔ سہولت،ماحول اور وسائل کی عدم دستیابی کے باوجود اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنا، زبردست رزلٹ لانا اورملک و قوم کا نام روشن کرنے پر ان بچوں کو سلیوٹ پیش کرتی ہوں۔ میں پوزیشن ہولڈرز بچوں سے ملنے کا شدت سے انتظار کررہی تھی۔ کل گھر جاتے سوچ رہی تھی کہ 2011میں شہبازشریف صاحب نے لیپ ٹاپ سکیم شروع کی، تقسیم کرنے مجھے بھی بھیجا تب میرٹ پر آنے والے طلبہ کو گارڈ آف آنر دیا جاتاتھا۔وزیرتعلیم رانا سکندر کو فون کال کر کے کہاکہ پوزیشن ہولڈرز ہمارے سر کا تاج ہے، ان کوگارڈ آف آنرنہیں دینا تو کن کو دینا ہے۔ بچوں نے نا مساعد حالات کے باوجود اعلی پوزیشنز حاصل کیں، جس جس نے اس کامیابی میں کردار ادا کیا ان سب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔

 وزیر اعلیٰ مریم نوازنے کہا کہ جیسے ایک ماں خوشی ہوتی ہے، بچوآپ کی کامیابی پر میں ویسے ہی خوش ہوں۔ میں جیل بھی گئی ہوں مقدمات بھی رہے ہیں، پر آنکھ میں کبھی آنسو نہیں آیا لیکن پوزیشن ہولڈر بچوں کو گارڈ آف آنر دیکھ کر آنکھوں میں خوشی سے آنسو آ گئے۔ آپ کے والدین جنہوں نے آپ کو اس مقام پر پہنچایا ان کو سلام پیش کرتی ہوں۔  پوزیشن ہولڈرز بچو میں کسی کا والد مزدوری کرتا ہے، کسی کا فیکٹری میں ملازم ہے، ایسے حالات میں اس مقام تک پہنچنا کوئی عام بات نہیں۔ آپ کے پاس وسائل اور مواقع ہوں تو آپ صرف پاکستان ہی نہیں دنیا میں بھی ریکارڈ زقائم کرو۔ الحمدللہ بہت خوشی ہے کہ پنجاب کے 9بورڈز کے 138پوزیشن ہولڈرز میں 70بیٹیاں اور68بیٹے ہیں۔

 وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ میرے لئے بیٹے اوربیٹیاں دونوں برابر ہیں لیکن بیٹیوں کو مواقع کم ملتے ہیں، بچیوں کی شاندار پرفارمنس پر مجھے بہت فخر ہے۔ آپ کو سہولیات میسر ہوں یا نہ ہوں لیکن ایک بات ہمیشہ یادرکھنا کہ اللہ کے نظام میں نا انصافی نہیں۔ آپ سب نے پوزیشنز لیں، ٹاپ کیا،آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ اگر اللہ نے یہاں پہنچایا تو انشاء اللہ محنت کی تو آگے بھی لے جائے گا۔ کل میری جگہ پہ آپ میں سے کوئی بچہ یا بچی فرائض سرانجام دے رہاہوگا۔ گزشتہ حکومت میں تعلیم کے منسٹر کا تعلیم سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا تھا،وزیر تعلیم ایک پڑھے لکھے انسان ہیں اور ان کی ٹیم بھی بہت محنتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آئندہ سال گورنمنٹ سکولوں کے ٹاپر ز او رپوزیشن ہولڈرز کی تعداد مزید بڑھے گی۔ تعلیم اور صحت دل کے سب سے زیادہ قریب ہیں، یہ سیکٹرز ترجیحات میں نمبرون پر ہیں۔ پنجاب میں 49ہزار کے قریب سکول ہیں، بڑی بات نہیں کرتی لیکن وعدہ ہے سرکاری سکول میں ہر آنے والے دن میں تعلیم و تربیت کا معیار بہتر ہوگا۔ جب سے حکومت میں آئے ہیں محکمہ تعلیم میں اصلاحات نافذ کررہے ہیں، کچھ شارٹ ٹرمز اور کچھ لانگ ٹرمز ریفارمز متعارف کرائی گئی ہیں۔

 وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ انشا اللہ 5سال میں پنجاب کے ایجوکیشن سیکٹر کی شکل بدل جائے گی۔ محمد شہبازشریف کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ دانش سکول میانوالی کے بچے نے لاہور بورڈ ٹاپ کیا ہے۔ دانش سکول شہبازشریف کا لگایا ہوا پودا ہے۔ آفس میں بیٹھے نوازشریف اور شہبازشریف کا سوچتی ہوئی تو احساس ذمہ داری بڑھ جاتاہے کہ ان سے بڑھ کر پرفارم کرنا ہوگا۔  مری میں سکو ل وزٹ کے دوران مڈل کلاس کی بچی کے ہاتھ نہ ہونے کے بارے میں معلوم ہوا،فوری طورپر ڈاکٹرز بھیجے اور الحمد للہ بچی کا آرٹیفشل ہاتھ لگا دیا گیاہے۔ بچے سکولو ں میں بھوکے آتے ہیں، سکول میل پروگرام شروع کررہے ہیں۔ سکول میل پروگرام 5ستمبر سے شروع ہوگا، نرسری سے پانچویں کلاس کے بچوں کو غذائی کمی پوری کرنے کے لئے دودھ کے پیکٹ مہیا کئے جائیں گے۔ سکول میل پروگرام کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز جنوبی پنجاب سے کررہے ہیں۔ 25ارب روپے سے سکالر شپ سکیم شروع کررہے ہیں۔  سکالر شپ سکیم سے ذہین بچے لمز، غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ، آئی بی اے، کامسیٹ، فاسٹ اوردیگر نامور یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کریں گے،فیس حکومت پنجاب ادا کرے گی۔ سکالر شپ پروگرام ایف ایس سی کے بعد شروع ہوگا۔ جتنے بھی ٹاپرز اور پوزیشن ہولڈرز یہاں بیٹھے ہیں سکالرشپ پروگرام میں شامل کئے جائیں گے۔ بچے جہاں پڑھنا چاہتے ہیں پڑھیں، آپ کی فیس ہمارے ذمہ ہے۔ ہم نے اپنے بچوں کے ہاتھ میں پٹرول بم اور ڈنڈے نہیں تھمانے بلکہ اعلی ڈگریاں، سکلز اور لیپ ٹاپ تھمانے ہیں۔ طلبہ کے لئے الیکٹرک بائیکس کی تقسیم شروع کردی گئی ہے جن کے پاس سوار ی نہیں دہکے کھانے پڑھتے ہیں،ان بائیکس سے بہت مستفید ہوں گے۔ ای بائیکس کی تعداد بڑھا رہے ہیں تاکہ ہر طالبعلم کے پاس اپنی سوار ی موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ61 تحصیلوں میں سکولوں کو بس سروس فراہم کی جارہی ہے، کوشش ہے کہ ہرسکول میں فری ٹرانسپورٹ مہیا کی جائے۔ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں پاکستان کی سب سے پہلی آرٹیفشل انیٹلی جنس یونیورسٹی قائم کرنے جا رہے ہیں۔ آرٹیفشل انیٹلی جنس یونیورسٹی میں اعلی تعلیم دی جائے گی، آئی ٹی کی وہ سکلز مہیا کریں گے جن کی دنیا میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ آئی ٹی سکلز حاصل ہونے کے بعد نوجوان در بدر بھٹکے گا نہیں، نوکری جلد ملے گی او روالدین کو ان کی محنت کا ثمر ملے گا۔ جوبچے ماں باپ کی عزت و تکریم کرتے ہیں ان کو دنیا کی کوئی طاقت ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی۔ ماں باپ کی زندگی کے دوران ان کی قدر اوراحترام کرنا چاہیے جو انہوں نے کیا اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، بعد میں صرف پچھتاوے ہی رہ جاتے ہیں۔

 وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ ماں باپ کو کبھی مڑ کرجواب نہیں دینا، خاموشی او راحترام سے ان کی بات سننی ہے۔ والدین کے رخصت ہو جانے کے بعد والدین بہت یاد آتے ہیں،جو خدمت نہیں کرتے ان کے پچھتاوے ختم نہیں ہوتے۔ میری والدہ محترمہ مجھے سمجھاتی تھی کہ میرے علاوہ اگر کسی کی عزت کرنی ہے تو وہ استاد ہے،آپ کے اساتذہ کو آپ کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ اساتذہ سے کہتی ہوں کہ آپ صرف ڈیوٹی نہیں کررہے بلکہ ملک کے مستقبل کی تعمیر کررہے ہیں،جاب سمجھ کر نہیں ذمہ داری سمجھ کر فرائض سرانجام دیں۔ ملک سے محبت کریں، جو فیصلہ کریں قومی جھنڈے کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں، ہمیشہ اچھی راہ چنیں۔ 2 ماہ کے لئے بجلی کے بلوں سے ستائے عوام کو 45ارب روپے کا ریلیف دیاہے۔ خوشی ہے کم ازکم 2ماہ تو عوام سکون اورخوشی سے رہیں گے۔ 2 ماہ کے ریلیف کے بعد بہت بڑا سولر پروگرا م لا رہے ہیں جو ہمیشہ کے لئے بھاری بلوں سے نجات دے گا۔ کسی نے بجلی میں دئیے گئے ریلیف کو بے و قوفی کہاہے، مجھے ہنسی آئی کہ کرپشن پر، گاڑیوں پر، جہازوں پر، پروٹوکول پر پیسے لگانا بے و قوفی نہیں لیکن عوام کو ریلیف دینا ان کی نظر میں بے و قوفی ہے۔ ان حالات میں عوام کو 2ماہ کا ریلیف بھی ملے، تو بھی میں خوش ہوں کیونکہ ہم تو ریلیف دینے آئے ہیں۔
دفتر میں بیٹھ کر کبھی حالات کا پتہ نہیں چلتا، اس لئے مختلف جگہوں کے دورے کرتی ہوں،اداروں اور ہسپتالوں میں جاتی ہوں۔ دفتر میں تو بس رپورٹس پیش کی جاتی ہے جس میں سب اچھا بتایا جاتاہے، سڑک پر اور فیلڈ میں جاکر اصل حقیقت اشکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی کام کرتا ہو اسے میڈیا پر آکر بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی، وہ سب کو نظرآرہا ہوتاہے۔ وفاقی حکومت نے پاکستان بھر 200تک یونٹ کے صارفین کو ریلیف دیاہے۔ میں پاکستانی پہلے ہوں اور پنجابی بعد میں، ہمیں پنجاب کے لئے ریلیف تحفے میں نہیں ملابلکہ بجٹ سے
اخراجات کم کر کے ریلیف دیا ہے۔ پنجاب کی عوام کو ریلیف ملنے پر چیخ و پکار شروع ہوگی ہے، گورننس کے حالات یہ ہیں کہ عوامی ریلیف سے بھی لوگوں کو تکلیف ہے۔ تمام صوبے بھی اپنے شہریوں کو ریلیف دے سکتے ہیں، تنقید کی بجائے آگے بڑھیں اور عوام کو ریلیف دیں۔

وزیر اعلیٰ مریم نوازنے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو بیوقوفی کہنا سب سے بڑی بیوقوفی ہے۔ پوزیشن ہولڈرز بچوں کو کہتی ہوں کہ کوئی آپ کامخالف ہو یا نہ پسند ہو آپ کو تہذیب یافتہ طریقے سے بات کرنی ہے۔ جو بھی آپس میں لڑائے، ہاتھ میں ہتھیار تھمائے، ملک پر حملہ کرائے وہ کبھی بھی آپ کا دوست نہیں ہوسکتا۔ بچوں کو سیاسی ایندھن بنایا گیا، 9مئی حملہ کرنے والے جیلوں میں پڑے ہیں، ان کا کوئی پرسان حال نہیں،ان کے والدین سے پوچھیں کیا بیت رہی ہے۔ بچو آپ نے ہی ملکی سیاست کوتشدد، گالی گلوچ او ربد تمیزی سے پرفارمنس، خدمت اور کارکردگی کی طرف لے آنا ہے۔ جو سیاسی جماعت فتنہ پھیلائے میں اسے سیاسی جماعت نہیں سمجھتی، سیاست کامطلب خدمت ہے، فتنہ پھیلانے والی جماعتیں سیاست کی حقدار نہیں۔ بچے اپنی آنکھیں اور کان کھلے رکھیں، سنی سنائی باتوں پر یقین نہیں کرنا، ملکی ترقی کے لئے اپنا عقل استعمال کریں اور ایک روشن مثال بنیں۔ یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے، اللہ تعالیٰ آپ کو کامیابی عطا فرمائے۔