کشمیریوں کی تحریک آزادی 71برس سے جاری،بھارت کسی تشدد، لالچ ،دباؤ اور  دھمکیوں سے بھی کشمیریوں کو اپنے ساتھ نہیں ملا سکا:سردار مسعود خان

کشمیریوں کی تحریک آزادی 71برس سے جاری،بھارت کسی تشدد، لالچ ،دباؤ اور  ...
 کشمیریوں کی تحریک آزادی 71برس سے جاری،بھارت کسی تشدد، لالچ ،دباؤ اور  دھمکیوں سے بھی کشمیریوں کو اپنے ساتھ نہیں ملا سکا:سردار مسعود خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمدمسعودخان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں موجود 2  کروڑ کشمیری اقوام متحدہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمیں حق خود ارادیت دیا جائے، کشمیریوں کی تحریک آزادی 71برس سے جاری ہے اور بھارت کسی تشدد، لالچ ،دباؤ اور  دھمکیوں سے بھی کشمیریوں کو اپنے ساتھ نہیں ملا سکا، کشمیری آج بھی انڈیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم آپ کو اپنا جائز حکمران نہیں سمجھتے کیونکہ بھارت نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے ایک انکوائری کمیشن قائم کیا جائے جو حقائق دنیا کے سامنے پیش کرے۔

تفصیلات کے مطابق ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ ’’ کل جماعتی حق خودارادیت کشمیر کانفرنس‘‘کے دوران بطور مہمان خاص خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمدمسعودخان کا کہنا تھا کہ  تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے متفق و متحد ہیں،حق خودارادیت ہر انسان کا بنیادی اور پیدائشی حق ہے ، یہ ایک ایسا حق ہے جس سے تمام حقوق کو ستے پھوٹتے ہیں،دنیا بھر میں متعدد اقوام کو حق خودارادیت کے تحت آزادی کی نعمت مل چکی ہے لیکن کشمیری تاحال اس حق سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ  کشمیر ایک اکائی ہے جس میں پانچ خطے گلگت بلتستان ، لداخ، جموں، وادی کشمیر اور آزاد کشمیر شامل ہیں،دنیا بھر میں موجود دو کروڑ کشمیری اقوام متحدہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمیں حق خودارادیت دیا جائے، کشمیریوں کا حق خوارادیت بھارت نے 27اکتوبر1947ء کو اس وقت سلب کر لیا جب اس نے جبراً کشمیر کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا،کشمیری پاکستان سے الحاق کے خواہاں تھے، سرحد کے آر پار کشمیریوں کے ازلی رشتوں کو ایک سازش کے تحت توڑا گیا لیکن اب یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔صدر آزاد جموں و کشمیر سردار  محمدمسعودخان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی 71برس سے جاری ہے اور بھارت کسی لالچ اور دباؤ دھمکی سے بھی کشمیریوں کو اپنے ساتھ نہیں ملا سکا ہے، کشمیری آج بھی انڈیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم آپ کو اپنا جائز حکمران نہیں سمجھتے کیونکہ بھارت نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے،ایک ہفتہ قبل بھارت نے ایک رپورٹ جاری کی جس کے مطابق 240جنگجوؤں کو اس سال شہید کیا ، اس تناظر میں یہ سوال ابھرتا ہے کہ کیا240جنگجوؤں کیلئے بھارت نے 7لاکھ فوج وہاں تعینات کر رکھی ہے؟بھارت کشمیریوں کو شہید، آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش، سیاسی طور پر کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی سازش اور بے انتہا مظالم کے باجود ابھی تک اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکا ، آج تحریک آزادی اپنے جوبن پر ہے اور اس میں 19ماہ کی بچی بھی شامل ہو چکی ہے، 1990ء سے لیکر اب تک ایک لاکھ کشمیری جانوں کی قربانی دے چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد لا پتہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہل فکر و نظر کشمیریوں نے بھارتی جرائم کی ایک طویل فہرست مرتب کی ہے، آج دنیا کی بے حسی کا رونا تو رویا جا رہا ہے لیکن ہم میں سے ہر ایک اپنی کاوشوں کا جائزہ لے کہ کیا ہم کشمیریوں کا مقدمہ صحیح طور پر بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کر رہے ہیں،یہ ہم سب کا فرض ہے کہ انٹرنیشنل اداروں کا دروازہ کھٹکھٹائیں ،71برس گزر جانے کے بعد آج بھی مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی قربانیوں اور پاکستان کی وجہ سے ہی زندہ ہے، 14جون 2018ء کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور ابھی حال ہی میں برٹش پارلیمنٹ کی رپورٹ میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اہل جموں کشمیر کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ  انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے بھی پیلٹ گنوں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے،بھارت کا نظریہ ہے کہ کشمیریوں پر اتنا ظلم کرو کہ وہ برداشت نہ کر سکیں اور دنیا کے سامنے انہیں جنگجو کے طور پر پیش کرو ،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی حالیہ رپورٹ کی روشنی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے ایک انکوائری کمیشن قائم کیا جائے جو حقائق دنیا کے سامنے پیش کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کے چار فریق پاکستان ، بھارت، کشمیری اور اقوام متحدہ ہیں،اسے اسلام آباد اور دہلی تک محدود نہیں کرنا چاہئے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حالیہ بیانات سے کشمیریوں کی ڈھارس بندھی ہے ، بین الاقوامی برادری کے سامنے باضابطہ طور پر اس مسئلہ کو اٹھایاجا رہا ہے،ہم امن کے داعی اور مذاکرات کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کرنے کے خواہاں ہیں،ہم سیاست اور سفارت پر یقین رکھتے ہیں،ہم حق پر ہیں اور کامیابی ہمارا مقدر بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اہل جموں کشمیر نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ مشکلات اور مصائب خواہ کتنے ہی زیادہ ہو جائیں ، بین الاقوامی برادری بے نیاز ہوجائے ہم آزادی لیکر رہیں گے،اسلام کے نام پر قائم ہونیوالا یہ ملک اپنے مسائل پر قابو پا کر بہت جلد دنیا کی ترقی یافتہ اقوام میں شامل ہوگا،ہمیں اپنے آپ کو کمزور سمجھ کر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے۔

مزید :

قومی -