قتل کی واردات میں ملوث ملزم گرفتار، 10 سالہ بچہ بلوچستان سے بازیاب
لا ہو ر (کر ائم رپو رٹر) لاہور انویسٹی گیشن پولیس کی سپیشل ٹیمیں اندھے قتل، جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے دن رات سر گرم عمل ہیں۔ اِن خیالات کا اظہار ایس پی صدر انویسٹی گیشن محمد عیسیٰ خان نے اپنے دفتر میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا اْنہوں نے بتایا کہ انویسٹی گیشن پولیس ستوکتلہ اور مانگا منڈی کی پولیس ٹیموں نے اندھے قتل کی واردات میں ملوث ملزم کی گرفتاری سمیت 10سالہ مغوی بچے کوبلوچستان سے بحفاظت بازیاب کروا لیا ۔انہوں نے بتایا کہ انچارج انویسٹی گیشن ستو کتلہ آصف رضا نے پولیس ٹیم کے ہمراہ ستوکتلہ کے علاقے میں شہری غلام حیدر کے اندھے قتل کی واردات میں ملوث ملزم عباس علی کو گرفتار کرلیا جس نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا۔
کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے مقتول غلام حیدر سے 4 ہزارروپے ادھار لے رکھے تھے۔ادھاررقم کی واپسی کے مطالبہ پر ملزم مقتول کو چرس پلانے کے بہانے UETسوسائٹی کی عقب کھیتوں میں لے گیااور مقتول کونشہ آور سگریٹ پلانے کے بعد ملزم نے غلام حیدر کے سر میں اینٹیں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جناح ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔ملزم عباس علی مقتول غلام حیدرکو شدید زخمی کرنے کے بعداس کی موٹر سائیکل لے کر موقع سے فرار ہو گیا تھا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ دوران قتل ملزم نے مقتول کے فون سے اپنی ساس کو بھی کالز کیں تا کہ انہیں اس واردات میں ملوث کر سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ انچارج انویسٹی گیشن مانگا منڈی عمران یوسف نے 10سالہ مغوی بچے کو بلوچستان سے بازیاب کروا کر والدین کے سپرد کر دیا ہے۔ 10سالہ مغوی بچہ اللہ رکھااڑھائی ماہ قبل گھر والوں کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ آ کرضلع جعفر آباد صوبہ بلوچستان چلا گیا تھا۔بچے کے والدین نے تھانہ مانگا منڈی میں بچے کے اغواء کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کروا رکھا تھا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال خان نے اندھے قتل کی واردات کو ٹریس کر کے ملزم کی گرفتاری اور بچے کی بحفاظت بازیابی پر پولیس ٹیموں کے لئے تعریفی اسناد اعلان کیاہے۔