کورونا  میں اضافے کی ذمہ دار پی ڈی ایم ہے،خرم شیر زمان 

کورونا  میں اضافے کی ذمہ دار پی ڈی ایم ہے،خرم شیر زمان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے انصاف ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر کے سبب کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی حکومت کی مثبت پالیسیوں اور کارکردگی کی وجہ سے ہم نے کورونا وائرس پر کسی حد تک قابو پا لیا تھا۔اس وقت شہر کراچی میں کورونا کیسز کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ ماہ پی ڈی ایم کے جلسے جس کی میزبانی پیپلز پارٹی کر رہی تھی، اس کے بعد کراچی میں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔کورونا وائرس کے باعث شہر میں روزانہ کی بنیاد پر متعدد اموات ہورہی ہیں جس کی ذمہ داری پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم قیادت پر عائد ہوتی ہے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنما ارسلان فیصل مرزا، فضہ ذیشان، سرینہ عدنان اور دیگر موجود تھے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے گزشتہ روز وزیر اعظم کوخط لکھا جس میں وہ کہتے ہیں کہ کورونا کے کیسز بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں، 32افراد ایک دن میں کورونا کے باعث انتقال کر چکے ہیں، صوبے میں ہسپتال بھر چکے ہیں اور اموات کی شرح 1.6فیصد بتایا ہے۔پیپلز پارٹی کے وزیر اعلیٰ ایک طرف کورونا صورتحال پر وزیر اعظم کو خط لکھتے ہیں اور دوسری طرف لاڑکا نہ میں جلسے کی میزبانی کررہے ہیں۔ یہ نالائق اعلیٰ کچھ دنوں بعد پھر فنڈز لینے کی خاطر ہاتھ جوڑ کر بیٹھیں گے اور کہیں گے کہ صوبے میں کورونا بے قابو ہوگیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے قول و فعل میں تضاد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلاول زرداری نے مولانا اور مریم کو جلسے میں شرکت کی دعوت دی ہے۔یہ وہی مریم صفدر ہیں جن کے والد زرداری کو کہتے تھے کہ زرداری کا پیٹ پھاڑ کر لوٹا ہوا پیسہ نکالیں گے، زرداری کو لاڑکانہ اور لاہور کی سڑکوں پر گھسیٹیں گے۔ اور یہ وہی بلاول زرداری ہیں جن کے والد کہتے تھے کہ نواز شریف ایک قومی چور ہیں۔ مولانا فضل الرحمان جو اپنے حلیہ سے اسلام کے سفیر نظر آتے ہیں در اصل دین اور سیاست کی آڑ میں اپنی جائیدادیں بنا رہے ہیں۔ حال ہی میں مولانا کی اربوں روپے کی جائیدادیں نکل آئی ہیں۔ ان تمام مفاد پرست جماعتوں کو ملکی مفاد سے کوئی سروکار نہیں۔ یہ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر سیاست کرتے ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -