سلیم مانڈوی والا ہاتھ دھو کر چیئرمین نیب کے پیچھے پڑ گئے ، ایسی بات کہہ دی کہ ہر کوئی حیران رہ جائے

سلیم مانڈوی والا ہاتھ دھو کر چیئرمین نیب کے پیچھے پڑ گئے ، ایسی بات کہہ دی کہ ...
سلیم مانڈوی والا ہاتھ دھو کر چیئرمین نیب کے پیچھے پڑ گئے ، ایسی بات کہہ دی کہ ہر کوئی حیران رہ جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہاہے کہ چیئرمین نیب کوسینیٹ میں بلانے کے بیان پر قائم ہوں ،چیئرمین نیب پیش نہ ہوئے توان کے وارنٹ جاری کریں گے، نیب سوسائٹیوں میں بھی چلی گئی ،ہرکسی کو نوٹس آجاتا ہے،سینٹ الیکشن وقت پرہوں گے کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی ،میں نہیں سمجھتا کہ حکومت اتنے کم وقت میں کچھ کر سکے گی ۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ سب چورڈاکو ہیں توپارلیمنٹ پوری کی پوری گھر چلی جائے،سب کو  چور ڈاکو  کہنامناسب نہیں ، ہر کوئی چور نہیں ہوتا ،چیئرمین نیب کو میں نے کہتے ہوئے سنا کہ انڈر انوائسنگ کے کیسز ایف بی آر کو دیئے جارہے ہیں تو سوال یہ ہے کہ یہ کیسز نیب کے پاس کیسے آئے؟نیب کا تعلق کب سے درآمدات اور برآمدات سے ہوگیا؟ ہمارے پاس سینیٹ میں شکایتوں کی طویل فہرست بن چکی ہے، نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، یہ لوگوں پر اتنا دباؤ ڈالتے اور کہتے ہیں کہ ہم آپ کا کاروبار ختم کردیں گے،آپ کسی کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں بن سکتے، ہم آپ کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گے، ہمارے ساتھ پلی بارگین کرلیں،نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں ،میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ چیئرمین نیب کو سینیٹ میں طلب کیا جائے گا اور اگر وہ نہیں آتے تو قانونی اختیارات استعمال ہوں گے اور پیش کرنے کے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم نہ ہونا سیاسی جماعتوں کی ناکامی ہے، اگر وہ اپنے دور حکومت میں ترمیم کرلیتے تو آج یہ حال نہ ہوتا، سیاسی انتقام اپنی جگہ لیکن کاروبار افراد کا نیب سے کیا لینا ہے؟ نجی پلاٹ بیچنے، ہاؤسنگ سوسائٹیز کو، ملک میں کچھ امپورٹ کرنے پر نیب کا نوٹس آجاتا ہے،اسی لیے میں کہتا ہوں کہ سارے ادارے بند کر کے نیب کو ہر چیز کا انچارج بنادیں۔انہوں نے کہا کہ  اگر سیاسی جماعتیں فیصلہ کرتی ہیں کہ استعفے دینے ہیں تو انہیں کوئی روک نہیں سکتا اور یہ سیاسی نظام کا حصہ ہے، دنیا بھر میں استعفے، تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہیں، پی ٹی آئی نے بھی اپوزیشن میں رہتے ہوئے استعفے دیے تھے جو بعد میں اُنہوں نے واپس لے لیے تھے، اس میں کوئی غیر جمہوری بات نہیں ہے۔