پاکستا ن کا اہم سفارتی قدم ،بھارت کے خلاف اقوام متحدہ میں پہنچ گیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان نے یو این کے فوجی مبصرگروپ پر بھارتی فائرنگ کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھادیا، ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی حملے کی شفاف تحقیقات کرے۔
دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب نے بھارتی حملے کے حوالے سے خط کے ذریعے یہ معاملہ اٹھایا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے واضح نشان والی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا جو مبصر گروپ کے کام میں رکاؤٹ ڈالنے کی ایک اور جابرانہ اور بزدلانہ کوشش ہے، اقوام متحدہ بھارتی حملے کی شفاف تحقیقات کرے۔پاکستانی مستقل مندوب نے بھارت کے اس اقدام کو پاکستان کے خلاف بھارت کی ایک اور ناکام کارروائی کو جواز بخشنے کی کوشش قرار دیا اورسیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو آگاہ کیا کہ پاکستان کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت مقامی مشکلات سے توجہ ہٹانے اور پاکستان کے خلاف ایک اور ناکام کارروائی کو تقویت بخشنے کے لیے ایک جعلی کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، اگر ایسا ہوا تو پاکستان اپنے دفاع کے حق کا بھرپور استعمال کریگا۔اپنے خط میں اُنہوں نے اقوام متحدہ سے درخواست کی وہ مبصر گروپ پر حملے کی پرزور مذمت کریں اور بھارت سے 2003 کی جنگ بندی پر عمل کرنے کا مطالبہ کریں، اقوام متحدہ کو مبصر گروپ کو مضبوط کرنے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اطلاع فراہم کرنے میں معاونت کے لیے پاکستان کے مطالبات پر ہنگامی بنیاد پر اورمثبت جواب دینا چاہیے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کو یاد دہانی کروائی ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اورغیر انسانی فوجی گھیراؤ اور مواصلاتی رابطے کے خاتمے کو 500 دن سے زائد ہوچکے ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 سے بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورمعصوم کشمیریوں کی حراست کی طرف توجہ دلاتے ہوئے پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کو بتایا کہ بھارت کا حتمی منصوبہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی جغرافیائی پہچان کو مسلمانوں کے اکثریتی علاقے سے تبدیل کرنا ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا ہے، بھارت نے صرف رواں سال میں اب تک ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں بلااشتعال 300 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے،بھارت نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری سے ملحق شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9 خواتین اور 68 بچوں سمیت 276 افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 27 دم توڑ گئے۔