گھانا نے بیرونی قرضوں کی ادائیگی معطل کردی، ڈیفالٹ کا امکان
اکرا (ڈیلی پاکستان آن لائن) مغربی افریقہ کے ملک گھانا نے پیر کے روز اپنے بیشتر بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کو معطل کر دیا، ملک ادائیگیوں کے خسارے کے توازن کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور مبینہ طور پر دیوالیہ ہوچکا ہے۔
گھانا کی وزارت خزانہ نے 'عبوری ہنگامی اقدام' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے یورو بانڈز، تجارتی قرضوں اور زیادہ تر دو طرفہ قرضوں سمیت قرضوں کی واپسی نہیں کرے گا۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ حکومت 'گھانا کے قرض کو پائیدار بنانے کے لیے اپنے تمام بیرونی قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔'
خبر ایجسنی روئٹرز کے مطابق قرضوں کی ادائیگیوں کی معطلی معیشت کی خراب حالت کی عکاسی کرتی ہے، جس کی وجہ سے حکومت نے گزشتہ ہفتے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ تین ارب ڈالر کے عملے کی سطح کے معاہدے تک پہنچنے میں مدد کی تھی۔ گھانا نے پہلے ہی مقامی قرضوں کے تبادلے کے پروگرام کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ قرض دہندگان کے ساتھ بیرونی تنظیم نو پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ قرضوں کی جامع تنظیم نو اس کی حمایت کی شرط ہے۔
متعدد کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی طرف سے ان خدشات پر کمی کے بعد کہ وہ نئے یورو بانڈز جاری نہیں کر سکے گا، ملک سال کے آغاز سے ہی اپنے قرضوں کو دوبارہ فنانس کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ ستمبر میں گھانا کا مجموعی قرضہ 467 ارب گھانا سیڈس (55 ارب ڈالر) تھا جس میں سے 42 فیصد اندرونی قرضہ ہے۔