مچھر کالونی میں عمارت گرنے کا مقدمہ مکان مالک کے خلاف درج
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد کے علاقے مچھر کالونی میں عمارت گرنے کا مقدمہ قتلِ خطا کی دفعہ کے تحت مکان مالک کے خلاف تھانہ ڈاکس میں درج کر لیا گیاہے جبکہ مرنے والوں کی لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں گزشتہ روز جعفر چوک پر واقع حقانی بلڈنگ گرنے سے 3 افراد کی موت، 17 کے زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کا مقدمہ ڈاکس تھانے میں اے ایس آئی رشید کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔مقدمہ عمارت کے مالک نور اسلام حقانی کے خلاف قتل خطا کی دفعہ 322 کے تحت درج کیا گیا ہے، اس واقعے میں 50 سالہ عبدالوہاب، 17 سالہ محمد زادہ اور 4 سالہ بچی الفت بی بی جاں بحق ہوئی ہے۔مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں زخمی ہونے والے افراد بیان دینے کے قابل نہیں ہیں، اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں، پولیس نے جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ رہائشی علاقے میں مالک مکان نے غیر قانونی گیس کی سپلائی کے لیے دکان کرائے پر دی تھی۔متن کے مطابق گیس سلنڈر کی سپلائی کے لیے دکان متوقی عبدالوہاب کو دی گئی تھی اور کوئی اجازت نامہ حاصل نہیں کیا گیا نہ ہی کرایہ نامہ لکھا گیا۔متن میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے دکان چلانے پر واقعہ رونما ہوا۔ایف آئی آر میں کہا گیاہے کہ دکان میں غیر قانونی طور پر ایل پی جی گیس سلنڈر کا کاروبار کیا جا رہا تھا اور لوڈر گاڑی سے سلینڈر دکان میں منتقلی کے دوران گیس لیکج سے دھماکا ہوا۔ایف آئی آر کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں دکان کا کرایے دار عبدالوہاب بھی جاں بحق ہوگیا جب کہ ملزم نور اسلام حقانی حادثے کے بعد سے فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔مرنے والوں میں چار سالہ الفت اور 17 سالہ بٹگرام کا ایک رہائشی محمد زادہ شامل ہیں۔متوفی محمد زادہ کے ورثا نے بتایا کہ وہ ایک ماہ قبل بٹگرام سے آیا تھا اور گیس کا کام سیکھ رہا تھا، محمد زادہ کے والد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔جبکہ چار سالہ الفت کے ورثا نے بتایاکہ بچی متاثرہ مکان میں اپنے والدین کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، دھماکے کے بعد الفت کی لاش ملبے تلے دبے ہوئی ملی تھی۔منگل کی صبح ورثا اپنے پیاروں کی میت لینے چھیپا سرد خانے پہنچے تو الفت اور محمد زادہ کی میت ان کے حوالے کردی گئی۔ورثا کے مطابق متوفی الفت کے والدین اور بہن بھائی اس وقت زیر علاج ہیں۔ورثا نے بتایا کہ ہم محمد زادہ کی تدفین بٹگرام میں کریں گے۔