نگران وزیراعظم کا مختصردورۂ کویت  

    نگران وزیراعظم کا مختصردورۂ کویت  

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 وفاقی دارالحکومت میں درجہ حرارت روز بروز گر رہا ہے جس کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ گیس کی فراہمی کے حوالے سے جڑواں شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ بیشتر وقت گھروں میں گیس کی عدم دستیابی کے باوجود بھاری بل برداشت کرنے پڑ رہے ہیں،افسوسناک پہلو یہ ہے کہ بعض صنعتوں بالخصوص کھاد بنانے والی فیکٹریوں کو گیس پر سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ کھاد کی صنعت کو سستی گیس کی فراہمی کا ایک بڑا جواز یہ ہوتا ہے کہ کسانوں کو سستی کھاد فراہم کی جا سکے لیکن اس سستی کھاد سے وہ کسان بھی فائدہ اٹھاتے ہیں جو سینکڑوں بلکہ بعض اوقات ہزاروں ایکڑوں کے زرعی فارموں کے مالک ہوتے ہیں یوں زراعت کے شعبہ میں بڑے بڑے فیوڈلز بھی گیس سبسڈی کی بہتی گنگا سے بہرہ مند ہو رہے ہیں جبکہ اس سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ کھاد ڈیلر پاکستانی کسانوں کے لئے بننے والے سستی گیس افغانستان میں سمگل کردیتے ہیں جس کی بدولت کھاد کی نہ صرف عدم دستیابی ہوتی بلکہ بلیک مارکیٹنگ کی بدولت کھاد مہنگے داموں فروخت ہوتی ہے۔ درحقیقت ملک کے شمالی علاقوں اور اسلام آباد سے ملحقہ مری کے گرد و نواح میں شدید سردی میں جب درجہ حرارت بیشتر وقت منفی رہتا ہے تو قدرتی گیس بھی زندگی کو رواں دواں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس بناء پر اسلام آباد اور شمالی علاقہ جات میں شہریوں کے لئے گیس کی اہمیت میدانی علاقوں کے لوگوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ 

ملک میں عام انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے لیکن تاحال جڑواں شہروں میں انتخابی ماحول نظر نہیں آ رہا ہے ایک کنفیوژن کی سی فضا ہے۔ اگرچہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے بروقت نوٹس لے کر انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے دوٹوک ہدایت جاری کر دی ہیں اور اس ضمن میں انتخابات میں تاخیر کے کسی امکان کے حوالے سے ہائی کورٹس کے حکم امتناعی کو بھی ختم کر دیا گیا۔ اگرچہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اپنی اہلیہ کے ہمراہ بیرون ملک کے دورے پر ہیں لیکن ان کی عدم موجودگی میں بھی سپریم کورٹ آف پاکستان قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق محمود کی سربراہی میں انتخابات کے انعقاد کو تاخیر کا شکار کرنے کے کسی بھی حربہ کے خلاف چوکس ہے اس ضمن میں سپریم کورٹ میں دائر ہونے والی تمام درخواستوں کو مسترد کیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں گزشتہ روز بھی ایک پٹیشن کی سماعت میں دوٹوک انداز میں واضح کیا گیا کہ عام انتخابات کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات کے انعقاد پر واضح موقف سے بے یقینی کے بادل چھٹنے لگے ہیں تاہم دیگر سیاسی جماعتوں کی نسبت پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت زیادہ متحرک نظر آتی ہے اور امیدواروں کی نامزدگی کے عمل کو سبک رفتاری سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد جب امیدواران اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیں گے تو انتخابی گہما گہمی نظر آئے گی اور انتخابی مہم چلنا شروع ہوگی۔ دوسری جانب نیب پاکستان تحریک انصاف کے پہلے سے اسیربانی کے خلاف گھیرا تنگ کرنے لگی ہے۔ القادر ٹرسٹ کے بعد نیب نے عمران خان کے خلاف تو شہ خانہ کیس دائر کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے جبکہ قبل ازیں 21اکتوبر 2022ء کو عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 5سال کے لئے نااہل کر دیا گیا ہے تاہم سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت 20دسمبر تک ملتوی ہو گئی ہے۔ آئندہ آنے والے دن ملک کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے نہایت اہم ہیں۔ نئے اتحاد بن رہے ہیں نت نئی صف بندیاں ہوں گی۔ نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے استعفیٰ دے کر پاکستان پیپلزپارٹی جوائن کرلی ہے اب وہ عام انتخابات میں حصہ لیں گے اور قومی امکان ہے کہ وہ شاہ زین بگٹی کے مقابلے میں الیکشن لڑیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے کو چیئرپرسن سابق صدر آصف علی زرداری بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ ن کا سامنا کرنے کے لئے جوڑ توڑ کررہے ہیں۔ اب دیکھتے ہیں ان کی حکمت عملی کس حد تک کارگر ہوتی ہے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے تناظر میں غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی ملک سے بے دخلی کے حوالے سے پرعزم ہیں اور اس حوالے سے ہاؤس ان آرڈ کرنے کے حق میں ہیں۔

 نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کویت کے امیر کے انتقال پر تعزیت کے لئے کویت کا مختصردورہ کیا اور نئے امیر کے لئے خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔ پاکستان ایک طرف افغانستان کی سرزمین پر پنپنے والی دہشت گردی کا شکار ہے دوسری جانب عبوری افغان حکومت اس حوالے سے کوئی ٹھوس یقین دہانی یا اقدامات پر رضامند نظر نہیں آتی جبکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر امریکہ کے اہم ترین دورے پر ہیں جہاں وہ نہ صرف پینٹاگون بلکہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہم ترین زعماء سے ملاقاتیں کررہے ہیں جس میں خطے کی صورت حال پر بات چیت لوگوں کی مشترکہ حکمت عملی پر گفت و شنید خارج از امکان نہیں۔ اس دورے کی ٹائمنگ نہایت اہم ہے۔

٭٭٭

 تعزیت کی اور نئے امیر کو حمائت کا یقین دلایا، چیف آف آرمی سٹاف امریکہ میں ہیں!

  وفاقی دارالحکومت میں درجہ حرارت میں معتدبہ کمی،

 گیس کی لوڈشیڈنگ، کم دباؤ نے صارفین کو پریشان کر دیا

 سپریم کورٹ نے انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹیں 

 دور کر دیں، عدالت مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے

مزید :

ایڈیشن 1 -