ریاست طاقتور ہے، دہشتگردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ،ایاز صادق
لاہور(سٹاف رپورٹر)قائم مقام صدر سردار ایاز صادق کی لاہور علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ آمد پر مسلم لیگ ن کے کارکن سکیورٹی اہلکاروں سے الجھ پڑے جس کے باعث سکیورٹی اہلکاروں اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں میں ہاتھاپائی ہوئی ۔تاہم قائم مقام صدر سردار ایاز صادق بھی اس بدمزگی کا شکار ہوگئے ور سکیورٹی اہلکار انہیں وی آئی پی لاﺅ نج میں لے گئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قائم مقام صدر سردار ایاز صادق اسلام آباد سے لاہور پہنچے تو ان کے حلقے سے متعلقہ مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر موجود تھی ۔قائم مقام صدرسردارایاز صادق ائیرپورٹ سے باہر آئے تو کارکنوں نے دھکم پیل شروع کردی۔جس پر سکیورٹی اہلکار حرکت میں آگئے اور ملک میں دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظرسکیورٹی اہلکاروں نے قائم مقام صدر کی حفاظت کے پیش نظر انہیں گھیرے میں لے لیا مگر مودی نامی شخص سمیت دیگر کارکن دھکم پیل سے باز نہ آئے حتی کہ مذکورہ شخص قائم مقام صدر کی حفاظت پر مامور سکیورٹی اہلکارو ں سے الجھ پڑا اور جس پر مذید بدمزگی پیدا ہوگئی اور قائم مقام صدر کو واپس وی آئی پی لاﺅنج میں لے جانا پڑا۔بعداز اں قائم مقام سردار ایاز صادق اس وقت باہرآئے جب حالا ت پر قابو پالیا گیا لیکن جب وہ میڈیا سے گفتگو کرنے لگے تو پھر دھکم پیل شروع ہوگئی جس پر وہ میڈیا کے ساتھ مختصر گفتگو کرنے کے بعد روانہ ہوگئے ۔قائم مقام صدر سردار ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوںلیکن دہشتگردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ریاست کمزور نہیں ہے بلکہ طاقتور ہے۔ہم کسی سے بھیگ نہیں مانگ رہے ہیں ایک فریق کے چاہنے سے مسائل حل نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی جاری رہی تو دوسراآپشن موجود ہے ۔حکومت نے کھلے دل کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اختیار کیا ہے افواج پاکستان دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن مذاکرات کے حق میں ہے مسلم لیگ ن کی آخری حد تک کوشش ہوگی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔دہشتگردی کے خاتمے کے لئے عوام اور سکیورٹی اداروں کے جوانوں بڑی قربانیاں دی ہیں مذاکرات سے یہ معاملہ حل ہوسکتا ہے ورنہ دوسرے آپشن پر غور ہوگا۔
ایاز صادق