جماعت اسلامی کا وزیرستان میں بمباری بند کرنے کامطالبہ ،وزیراعظم بتائیں، آپریشن کا فیصلہ کس نے کیا: منورحسن
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہاہے کہ اگر وزیرستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ ہوا ہے تو اس کا اعلان وزیر اعظم خود کریں اور یہ بھی بتائیں یہ فیصلہ کس نے کیا ہے؟ مذاکرات کو کوئی نعم البدل نہیں ، وہ مطالبہ کرتے ہوئے کہ فوری طورپر کارروائیاں بند کریں ،مذاکرات ناما بھی ہوجائیں تو بھی فوجی طاقت کا استعمال نہیں ہوناچاہیے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید منور حسن کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں اس کا اندازہ ملک کے ریاستی اداروں سے زیادہ کسی کو نہیں ،جیسے جمہوریت کی ناکامی کا حل مارشل لاءنہیں ایسے ہی اگر مذاکرات ناکام بھی ہوجائیں تو بھی فوجی طاقت کا استعمال کسی صورت نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ شمالی وزیرستان میں کارروائیاں بند کی جائیں، فضائیہ کی بمباری کو ٹارگٹ کلنگ نہیں کہا جاسکتا،کسی کو کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ اس میں کون مارا جارہا ہے،حکومتی کمیٹی کو مذاکرات کے بائیکاٹ کا اختیار نہیں تھا۔منورحسن کاکہناتھاکہ مسئلے کا حل یہ ہے کہ وزیراعظم کی صدارت میں دونوں کمیٹیاں بیٹھیں اور چاہیں تو فوج کو بھی بلالیں جہاں وہ لوگ کسی فیصلے پر پہنچیں،اگر وزیرستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ ہوا ہے تو اس کا اعلان وزیر اعظم خود کریں اور یہ بھی بتائیں یہ فیصلہ کن قوتوں نے کیا ہے؟ تیسری قوت حالات خراب کررہی ہے، بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم کررہا ہے، ہمیں بھارت کو بتانا چاہیے کہ ہم چوکنے ہیں۔