بھارتی حکومت تین نوجوانوں سے معافی مانگے،انجینئر رشید
سرینگر(اے این این) ممبر اسمبلی انجینئر رشید نے دلی کی ایک عدالت کی جانب سے 3کشمیریوں کو دلی دھماکہ میں ملوث ہونے کے الزام سے بری کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک طرف انصاف اور سچائی کی جیت ہے تو دوسری جانب اس بات کا ایک اور ثبوت کہ سکیورٹی ایجنسیاں کشمیری نوجوانوں کو جھوٹے الزامات میں پھنسا کر انکا مستقبل تباہ کرتی رہی ہیں۔انہوں نے سوال کیا ہے کہ محمد رفیق شاہ،طارق احمد ڈار اور محمد حسین فاضلی نام کے ان تین بد نصیبوں کی زندگی کے بارہ سال کون اور کس طرح لوٹا سکتا ہے۔ انجینئر رشید نے کہا ہے عدالت نے چونکہ محمد رفیق شاہ اور محمد حسین فاضلی کو تمام الزامات سے بری کردیا ہے لیکن ایک اہم اور بڑا سوال یہ ہے کہ جو12 سال انہیں جیل کی کال کوٹھریوں میں رہنے کے لئے مجبور کیا گیا ہے وہ انہیں کون اور کس طرح لوٹا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فقط ان تین کشمیریوں کی کہانی نہیں ہے بلکہ ایسے اور بھی کئی بد نصیب ہیں کہ جو برسوں سے جرم ضعیفی کی سزا کاٹتے آرہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بشیر احمد بابا نامی ایک کشمیری،جن کے والد کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہیں،احمد آباد کی جیل میں پڑے ہوئے ہیں ۔
حالانکہ انکی کوئی غلطی نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ نہ صرف یہ لوگ جیلوں میں سڑ رہے ہیں بلکہ انکے پورے کے پورے خاندان بے پناہ دردوکرب میں مبتلا ہوکر تڑپنے کے لئے چھوڑ دئے گئے ہیں حالانکہ کوئی بھی سرکار یا ایجنسی اس نا انصافی کو کوئی جواز فراہم نہیں کر سکتی ہے۔انجینئر رشید نے کہا ہے کہ اگرچہ دلی دھماکہ معاملے میں طارق احمد ڈار کو دس سال کی سزا دی گئی ہے تاہم وہ پہلے ہی بارہ سال جیل میں رہ چکے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ عدالت کے اس فیصلے سے ان لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئے کہ جو کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن بنانے میں اپنا فائدہ ڈھونڈتے رہتے ہیں اور اس سے حظ اٹھاتے ہیں۔انجینئر رشید نے کہا ہے کہ اس معاملے پر عدالتی فیصلے سے ایک بار پھر یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں اور سرکار کے ایک حلقے کے لئے کشمیر ایک منافع بخش صنعت بن چکی ہے اور جوابدہی کا ڈر نہ ہونے کی وجہ سے عام کشمیریوں کی زندگی کو تباہ کرکے یہ حلقے اپنی دنیا آباد کرتے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جب کشمیری نوجوانوں کو برسہا برس جیلوں میں سڑانے کے بعد عدالتوں نے انہیں برات دی ہوجو کہ کسی بھی طرح مطلوبہ اور پورا انصاف نہیں ہے۔عوامی اتحاد پارٹی کے صدر نے کہا کہ ان معصوموں کے ساتھ اس قدر ظلم ہوا ہے کہ اسکی کسی بھی طرح تلافی کرنا ممکن ہی نہیں ہے لیکن پھر بھی حکومت ہند کو نہ صرف ان سے بلا شرط معافی مانگنی چاہیئے بلکہ انہیں نقد معاوضہ بھی دیا جانا چاہیئے جبکہ ان سرکاری اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جانی چاہیئے کہ جنہوں نے جھوٹی کہانیاں بناکر ان معصوموں کی زندگی برباد کردی ہے۔