مردم شماری کے 30 ارب اخراجات، 2 لاکھ فوجی جوان حصہ لیں گے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سیکرٹری شماریات ڈویژن ڈاکٹر شجاعت نے کہا ہے کہ حکومت نے مردم شماری کیلئے بھرپور تیاری کی ہے۔ تمام سٹاف قومی جذبے کے تحت اس قومی فریضے کو انجام دینے کیلئے تیار ہے۔ شماریات ڈویڑن کی تیاری سے مطمئن ہیں۔ مردم شماری میں شفافیت اور معیار یقینی بنائیں گے اور مردم شماری کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ آصف باجوہ نے کہا ہے کہ موجودہ امن و امان کی صورتحال سے مردم شماری متاثر نہیں ہو گی۔ 15 مارچ کو مردم شماری کے پہلے فیز کا آ غاز کیا جائے گا، تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مردم شماری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا۔ پاک فوج کے 2 لاکھ اہلکار مردم شماری میں حصہ لیں گے۔ سکیورٹی پاک فوج اور مقامی پولیس فراہم کرے گی۔ 15 مارچ سے 17 مارچ تک خانہ شماری کی جائے گی اور 18 مارچ کو مردم شماری شروع کی جائے گی۔ مردم شماری کے لئے پاک فوج نے 2 لاکھ اہلکاروں کی خدمات پیش کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 30 ارب کے اخراجات ہوں گے۔حکومت مردم شماری کیلئے مکمل طور پر پرعزم اور فعال ہے۔ مردم شماری کیلئے غیر ملکی فنڈنگ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ افغان مہاجرین کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات دور کیے ہیں۔ 60 دن کے اندر کل آبادی، مردوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے اعدادوشمار پر مشتمل ابتدائی رپورٹ مکمل کی جائے گی۔ 2018ء کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہوں گے۔ مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی نشستیں تقسیم ہونگی اور نتائج کی بنیاد پر ہی نئی حلقہ بندیاں اور صوبائی و علاقائی کوٹہ تیار ہوگا۔ مردم شماری میں 5 کروڑ 60 لاکھ فارم استعمال ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ آصف باجوہ نے کہا کہ کسی بھی شخص کی ذاتی معلومات کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ شماریات ڈویژن کے ممبر مردم شماری حبیب خٹک نے کہا کہ 14 اپریل تک پہلا فیز جبکہ 25 مئی تک سارا کام مکمل کیا جائے گا۔ افغانیوں کی نشاندہی کیلئے صوبائی حکومتوں کے مقامی نمائندے موجود ہوں گے۔
سیکرٹری شماریات