سعودی عرب اور اسرائیل نے ایک ہی اعلان کردیا، ایسی بات کہہ دی کہ مسلم دنیا کیلئے انتہائی سنگین خطرہ پیدا ہوگیا
برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل امت مسلمہ کا سب سے بڑا دشمن ہے اور ایران، اسرائیل کے وجود کے لیے سب سے بڑا خطرہ۔ اسرائیل تو ہمیشہ سے ایران کو اپنی بقاءکے لئے خطرہ قرار دیتا رہا ہے، مگر اب ایک اہم اسلامی ریاست سعودی عرب نے بھی یہی بات کہہ دی ہے۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی وزیردفاع اویگڈور لیبرمین اور سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے جرمنی کے شہر میونخ میں 53ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران دونوں رہنماﺅں نے یک زبان ہوتے ہوئے ایران کو علاقائی امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔
امریکہ نے چینی فوج کو کھل کر للکاردیا، چین کے خلاف ایسا کام کردیا کہ بڑے تصادم کا خطرہ انتہائی شدید ہوگیا
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عادل الجبیرکا کہنا تھا کہ ”ایرانی نیا صفحہ کھولنا چاہتے ہیں۔ وہ ماضی کی بجائے مستقبل کی طرف دیکھنا چاہتے ہیں جو کہ خوش آئندہ ہے لیکن حال کا کیا ہو گا؟ ہم وہ سب کچھ نظرانداز نہیں کر سکتے جو ایران خطے میں کر رہا ہے۔ہم ان کے آئین کو نظرانداز نہیں کر سکتے جو انقلاب کو دیگر ملکوں تک پھیلانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ہم ایک ایسی قوم کے ساتھ کیسے معاملہ فہمی کر سکتے ہیں جو ہمیں تباہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟“
دوسری طرف اسرائیلی وزیردفاع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ایران، سعودی عرب کو تباہ کرنے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔“انہوں نے ایرانی فوج ’پاسداران انقلاب‘ کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”اگر تم مجھ سے پوچھتے ہو کہ مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی خبر کیا ہے تو میرے خیال میں یہ ہے کہ 1948ءکے بعد اعتدال پسند عرب دنیا، سنی مسلم ممالک پہلی بار یہ سمجھنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ان کے لیے سب سے بڑا خطرہ اسرائیل، یہودی اور یہودیت نہیں بلکہ ایران اور ان کے پراکسی جنگجو ہیں۔“