حلف میں کہا جاتا ہے جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہرنازل ہو،ممکن ہے اللہ کو قہرنازل کرنا منظور ہو گیا ہو،چیف جسٹس پاکستان

حلف میں کہا جاتا ہے جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہرنازل ہو،ممکن ہے اللہ کو قہرنازل ...
حلف میں کہا جاتا ہے جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہرنازل ہو،ممکن ہے اللہ کو قہرنازل کرنا منظور ہو گیا ہو،چیف جسٹس پاکستان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے قتل کیس میں جھوٹی گواہی دینے والے رضاکار محمد ارشد کی جھوٹی گواہی پر وضاحت مسترد کردی اور کیس انسداد دہشتگردی عدالت کو ارسال کردیا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حلف میں کہا جاتا ہے جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہرنازل ہو،ممکن ہے اللہ کو قہرنازل کرنا منظور ہو گیا ہو۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ محمد ارشد نے انسداد دہشتگردی عدالت میں جھوٹ بولا،اے ٹی سی جھوٹ بولنے پر سیشن کورٹ میں شکایت دائر کرے ،سیشن کورٹ شکایات پر قانونی کارروائی عمل میں لائے ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں قتل کیس میں جھوٹی گواہی دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جھوٹی گواہی دینے والا رضاکار محمد ارشدسپریم کورٹ میں پیش ہوا۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا آپ اب بھی قومی رضاکار ہیں ؟محمد ارشد نے کہا کہ اسلام کی رضا کیلئے کام کرتا ہوں،اگر میں نے جھوٹ بولا ہوتو قیامت کے دن آپ کو جوابدہ ہوں گا۔چیف جسٹس نے جھوٹے گواہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ چرب زبانی سے کاجم نہ لیں ،قیامت کے دن جواب دہی اللہ کو ہونی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیاآپ کو گولی لگی تھی؟محمد ارشد نے کہا کہ مجھے بازو پر چھرا لگا تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کے مطابق آپ کو گولی یا چھرا لگا ہی نہیں،آپ کی جھوٹی گواہی پر ایک شخص کو سزائے موت ہوئی۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ قانون کہنا ہے جھوٹے گواہ کو سزائے موت دی جائے،اگر آپ چشم دید زخمی گواہ تھے توطبی معائنہ تین دن بعدکیوں ہوا؟محمد ارشد نے کہا کہ ایس ایچ او نے فون کرکے کہاکہ اپنا میڈیکل سرٹیفکیٹ لے جاﺅ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے جھوٹی گواہی والے پولیس رضاکار کا کیس انسداد دہشتگردی عدالت کو ارسال کردیا اور محمد ارشد کی جھوٹی گواہی پر وضاحت مستردکردی،سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ محمد ارشد نے انسداد دہشتگردی عدالت میں جھوٹ بولا،اے ٹی سی جھوٹ بولنے پر سیشن کورٹ میں شکایت دائر کرے ،سیشن کورٹ شکایات پر قانونی کارروائی عمل میں لائے ۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حلف میں کہا جاتا ہے جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہرنازل ہو،ممکن ہے اللہ کو قہرنازل کرنا منظور ہو گیا ہو۔